اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق ایران نے سال 2025 کے صرف ابتدائی 9 ماہ میں ایک ہزار سے زیادہ سزائے موت دی ہیں، جو انسانی حقوق کی وسیع اور تشویشناک خلاف ورزی ہے۔
یہ رپورٹ 5 ماہرین نے تیار کی ہے جن میں ایران میں انسانی حقوق کے لئے خصوصی نمائندہ مائی ساتو اور ماورائے عدالت قتل عام کے بارے میں خصوصی نمائندہ موریس ٹیڈبال بینز شامل ہیں۔ رپورٹ میں ان پھانسیوں کے پہلوؤں کو جھنجھوڑ دینے والا قرار دیا گیا ہے۔
ڈوئچے ویلے کے مطابق اعداد و شمار کے مطابق ایران روزانہ اوسطاً 9 سے زیادہ افراد کو پھانسی دے رہا ہے اور یہ سلسلہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیارات سے مکمل طور پر متصادم ہے۔
اقوام متحدہ نے ان اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔