فرانس میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے حملے: تین دن میں تین مساجد نشانہ بنیں
فرانس میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے حملے: تین دن میں تین مساجد نشانہ بنیں
فرانس میں اسلاموفوبیا کے واقعات میں خطرناک اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 23 سے 25 اگست 2025 کے درمیان ملہاؤس، ٹور اور میلیو شہروں میں تین مساجد پر حملے کیے گئے۔
23 اگست کو ملہاؤس کی ایک مسجد میں فجر کی نماز کے دوران ایک شخص نے چھری کے ساتھ داخل ہو کر قرآنِ کریم اور فرنیچر کو نقصان پہنچایا۔ اگرچہ کوئی نمازی زخمی نہیں ہوا، مگر نمازی شدید ذہنی صدمے کا شکار ہوئے۔ حملہ آور مقامی طور پر پہچانا جاتا ہے اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہے۔
اگلے دن ٹور کی مرکزی مسجد پر پتھراؤ کیا گیا جس سے مسجد کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ اس مسجد کو ماضی میں بھی تخریب کاری کا سامنا رہا ہے۔ مسجد انتظامیہ نے اس حملے کے خلاف شکایت درج کرائی جسے سیاسی جماعت "لا فرانس انسومیس” (LFI) کی حمایت حاصل ہے۔
25 اگست کو میلیو کی مسجد پر نسل پرستانہ نعرے اور گرافٹی لکھے گئے، جن میں لورین کراس اور ایک ٹک ٹاک اسٹریمر کی موت کا حوالہ شامل تھا۔ اس واقعے کے خلاف یکجہتی کے طور پر عوام نے اجتماع بھی کیا۔
فرانس کی وزارتِ داخلہ کے مطابق 2025 کی پہلی ششماہی میں اسلاموفوبک حملوں میں 2024 کے مقابلے میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ دائیں بازو کی انتہا پسند سیاست اور میڈیا کی بیان بازی اس نفرت کو ہوا دے رہی ہے۔ اسلامی تنظیمیں حکام سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ ایسے جرائم کو دیگر نسل پرستانہ جرائم جتنی سنجیدگی سے لیا جائے تاکہ مذہبی آزادی اور سماجی ہم آہنگی کا تحفظ ہو سکے۔