سعودی عرب

سعودی عرب میں شیعہ نوجوان کی پھانسی پر انسانی حقوق کی تنظیموں کا شدید رد عمل

سعودی عرب میں شیعہ نوجوان کی پھانسی پر انسانی حقوق کی تنظیموں کا شدید رد عمل

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب کی جانب سے "جلال لباد” کو پھانسی دینے کی مذمت کی ہے۔

قطیف میں ایک شیعہ نوجوان لباد کو جھوٹے الزامات میں پھانسی دے دی گئی۔

شیعہ خبر رساں ایجنسی نے انڈیپینڈنٹ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور یو ایس کمیشن برائے مذہبی آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے اس اقدام کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے، کیونکہ 18 سال سے کم عمر افراد کو پھانسی دینا صریح طور پر ممنوع ہے۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ لباد کو حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اسے کسی وکیل تک رسائی حاصل نہیں تھی۔‌

اس کی پھانسی نابالغوں کو پھانسی دینے سے روکنے کے سعودی عرب کے وعدوں کے برعکس سزائے موت کے غلط استعمال اور اقلیتوں پر جبر کے سلسلہ میں شدید خدشات کا باعث بنی۔

انسانی حقوق کے مبصرین نے باخبر کیا کہ اس رجحان کے جاری رہنے سے ریاض کی مبنیہ اصلاحات پر عالمی اعتماد کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

نیز اس واقعہ نے ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب میں شیعہ برادری کے خلاف مذہبی امتیاز اور ساختی دباؤ کے معاملے کو بے نقاب کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button