فرانس میں مسلم مخالف پوسٹرز کے بعد ماحول اشتعال انگیز
فرانس میں مسلم مخالف پوسٹرز کے بعد ماحول اشتعال انگیز
فرانس کے شہر اورلینز میں ایک متنازعہ پوسٹر کی تنصیب نے واضح فقرے "no muslim zone” کے ساتھ عوامی غصے، سماجی احتجاج اور صریح سیاسی مذمت کی ایک وسیع لہر کو جنم دیا، جس سے اشتعال انگیز ماحول پیدا ہو گیا۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے اخبار لیمنڈ کے حوالے سے کہا کہ یہ اشتعال انگیز پوسٹر، جو کہ مختلف سوشل نیٹ ورکس پر تیزی سے گردش کرنے لگا اور اسے وسیع پیمانے پر کوریج ملی، اس یوروپی ملک میں اسلامو فوبیا کے خطرناک رجحان اور نفرت کے پھیلاؤ میں شدت کی واضح علامت سمجھا گیا۔
"ایسوسی ایشن ٹو کامبیٹ اسلامو فوبیا” کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں مسلمانوں کے خلاف معاندانہ اقدامات اور امتیازی سلوک میں تقریبا 37 فیصد اضافہ ہوا ہے جو معاشرے کے لئے ایک سنگین خطرے کی گھنٹی ہے۔
تجزیہ کاروں اور سماجی ماہرین نے خبردار کیا کہ اس طرح کی نفرت انگیز تقاریر کو معمول پر لانے سے نہ صرف روزمرہ کے امتیازی سلوک کو تقویت ملتی ہے بلکہ اس سے سماجی ہم آہنگی، ثقافتی استحکام اور فرانس میں مذہبی بقائے باہمی کے مستقبل کو بھی شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں اور اس کے طویل مدتی نتائج برآمد ہوں گے۔