حقیقی زہد کا مطلب دنیا سے وابستہ نہ ہونا اور ممکنہ حرام چیزوں سے بچنا ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
حقیقی زہد کا مطلب دنیا سے وابستہ نہ ہونا اور ممکنہ حرام چیزوں سے بچنا ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منگل 24 صفر 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے زہد کے سلسلہ میں فرمایا: زہد کا مطلب ہے دنیا سے وابستہ نہ ہونا اور خود کو مادی لگاؤ سے دور رکھنا، یعنی انسان خود کو دنیاوی آرائش اور زیبائش میں نہ جکڑے اور پرہیزگاری اور سادگی کی راہ اختیار کرے۔
معظم لہ نے زہد کے شرائط کے سلسلہ میں فرمایا: اگر کوئی فقیر ہے اور اسباب کی کمی کی وجہ سے کوئی حرام کام نہیں کرتا تو اسے زاہد نہیں کہا جا سکتا۔ لیکن اگر کوئی حرام کام کرنے کی استطاعت رکھتا ہو اور اسے کرنے سے باز آ جائے تو یہ اس کے حقیقی زہد پر دلالت کرتا ہے۔
انہوں نے فرمایا: زہد کے درجات ہیں اور ایک شخص اعلیٰ درجے پر پہنچنے کی وجہ سے کچھ حلال چیزوں سے پرہیز بھی کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔