جنوبی کوریا میں اسلام کی آمد کے 70 سال مکمل
جنوبی کوریا میں اسلام کی آمد کے 70 سال مکمل
کوریا مسلم فیڈریشن نے جمعرات کو سیول میں ایک تقریب کا انعقاد کیا تاکہ جنوبی کوریا میں اسلام کی آمد کی 70ویں سالگرہ منائی جا سکے۔ یہ مذہب کوریائی جنگ (1950–1953) کے دوران اس وقت متعارف ہوا جب ترک افواج اقوام متحدہ کے کمانڈ کے تحت یہاں پہنچیں۔
آج جنوبی کوریا میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً ڈھائی لاکھ ہے، جہاں 24 مساجد اور 250 نماز کی جگہیں موجود ہیں۔ سالگرہ کی تقریب دی پلازہ ہوٹل میں منعقد ہوئی، جس میں اسلامی ممالک کی نمایاں شخصیات، عرب اور مسلم ممالک کے سفیروں، کوریائی حکومتی عہدیداروں اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔
پروگرام میں قرآن پاک کی تلاوت، فیڈریشن کے صدر کم ڈونگ اوک کا خیر مقدمی خطاب، ایک سفارتی نمائندے کی جانب سے مبارکبادی تقریر، فیڈریشن کی سرگرمیوں پر مبنی ایک ویڈیو پریزنٹیشن، اور عشائیہ شامل تھا۔
اس موقع پر حلال معیارات پر ایک بین الاقوامی سیمینار بھی منعقد ہوا، جس میں ماہرین ڈاکٹر احسان اووت (اسٹینڈرڈز اینڈ میٹرولوجی انسٹیٹیوٹ فار اسلامک کنٹریز) اور ڈاکٹر احمد ہائکل حسن (انڈونیشیا کی حلال پروڈکٹ اشورنس ایجنسی) نے شرکت کی۔