لاکھوں عاشق راہ نور میں؛ کربلا دلوں کی سب سے عظیم میعاد گاہ
ان دنوں جب کربلا کی جانب بے چین دل دھڑک رہے ہیں، ہر زبان و قوم کے لاکھوں لوگوں نے ایک بار پھر راہ اربعین پر سید الشہداء امام حسین علیہ السلام سے وفا کا عہد کیا ہے۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
جیسے جیسے اربعین حسینی قریب آ رہا ہے کربلا کی جانب جانے والی سڑکیں عاشقوں کی صدائے عشق کی گواہی دے رہی ہے جو دور سے پیدل سفر کرتے ہوئے سرزمین عشق کی جانب روانہ ہوئے ہیں۔
عراق اور پڑوسی ممالک جیسے ایران، لبنان، پاکستان، ہندوستان اور اس سے بھی زیادہ دور دراز علاقوں سے بہت سے عاشقان حسینی نے اپنی پیدل زیارت کا آغاز کیا ہے۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ان زائرین نے شدید گرمی اور راستے کی دشواریوں کے باوجود جوش و خروش سے بھرے دلوں کے ساتھ قدم بہ قدم راہ نور طے کیا ہے۔
نجف اور کربلا کے درمیان مشہور راستہ "یا حسینؑ” ان دنوں عشق و عہد کے کاروان سرا میں بدل گیا ہے۔
80 کلومیٹر سے زیادہ لمبی سڑک جو حسینی پرچموں اور عاشقوں کے بے چین قدموں سے پُر ہے۔
السومریہ نیوز ایجنسی نے اعلان کیا کہ اربعین تک زائرین کی تعداد 25 ملین سے تجاوز کر جائے گی۔
العہد ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس راستے پر ہزاروں لوگوں نے موکب اور کرامت و مہربانی کے خیمے لگائے ہیں۔
کھانے پینے کی اشیاء سے لے کر طبی خدمات اور رہائش تک، ہر چیز مسکراہٹ اور خلوص سے زائرین کی خدمت میں پیش ہے۔
عراق کی رسمی خبر رساں ایجنسی "واع” نے دسیوں ہزار سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی اور زائرین کی حفاظت کے لئے وسیع حفاظتی حلقے بنانے کی اطلاع دی ہے۔
الفرات نیٹ ورک نے یہ بھی اطلاع دی کہ اس راستے پر نہ صرف شیعہ بلکہ دیگر مذاہب اور فرقوں کے پیروکار جیسے سنی، عیسائی اور ایزدی بھی محبت اور امن کے پرچم تلے موجود ہیں۔
مختلف ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے ذریعہ نشر کی جانے والی لائیو تصاویر نے دنیا بھر کے ناظرین و سامعین کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ دھوپ سے تپے مگر روشن چہرے، تھکے مگر مضبوط پیر اور نام حسینؑ پکارتی ہوئی دل کی فریاد
اربعین حسینی کے موقع پر شہر کربلا نہ صرف زائرین کا میزبان ہے بلکہ تاریخ، کرامت اور عدالت و آزادی کے ساتھ ابدی عہد کا بھی میزبان ہے۔
ان دنوں دنیا ایک ایسے راستے کی جانب دیکھ رہی ہے جس نے دلوں کو امام حسین علیہ السلام سے جوڑ دیا ہے۔