اسلامی دنیاپاکستانخبریں

زیارتِ اربعین کے لیے زمینی راستوں پر پابندی ناقابلِ قبول، کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے: سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس

اسلام آباد:چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ زیارتِ اربعین کے لیے زمینی راستوں پر پابندی ناقابلِ قبول ہے، اگر حکومت نے زائرین پر عائد پابندیاں ختم نہ کیں تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا اور ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

آل پارٹیز کانفرنس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ "ہم نے فیصلہ کر لیا ہے، اگر ہمیں گولیاں ماری جائیں یا ہمارے سر کاٹ دیے جائیں، تب بھی ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم اپنے آئینی، قانونی اور مذہبی حقوق کے لیے ہر قیمت پر احتجاج کریں گے۔”

انہوں نے کہا کہ جب ملک بھر سے ہزاروں زائرین زمینی راستے سے کربلا جانے کی تیاری مکمل کر چکے تھے، عین اس موقع پر حکومت کی جانب سے پابندی عائد کر دینا نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت اقدام ہے۔ اس پابندی نے ملک بھر میں شیعہ برادری کو اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ قائد ملتِ جعفریہ پاکستان، علامہ سید ساجد علی نقوی سمیت ملک بھر کے جید علمائے کرام، دینی تنظیمیں اور زائرین کی نمائندہ جماعتیں حکومت کو متنبہ کر چکی ہیں کہ اگر زمینی راستہ نہ کھولا گیا تو پرامن مگر بھرپور احتجاج کا آغاز کیا جائے گا۔

انہوں نے عدلیہ اور پارلیمنٹ کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، "عدلیہ کہاں ہے؟ پارلیمنٹ کہاں ہے؟ ریاست کے تمام ستون کمزور ہو چکے ہیں۔ ہم اس ملک کو ان حالات سے نکالیں گے۔ اس راہ میں موت بھی آئے تو وہ ہمارے لیے شہادت ہے۔”

علامہ ناصر عباس نے اعلان کیا کہ زائرین کی حمایت میں ملک بھر سے قافلے روانہ ہوں گے اور اگر ضرورت پڑی تو کراچی سے رمدان بارڈر تک مارچ کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button