ماتمی انجمنیں اور حسینی شعائر

بین الحرمین میں بی بی سکینہ (علیہا السلام) کے نام پر سب سے بڑی نذر کا انعقاد

بین الحرمین میں بی بی سکینہ (علیہا السلام) کے نام پر سب سے بڑی نذر کا انعقاد

غم و اندوہ سے لبریز فضا میں، بین الحرمین میں بی بی سکینہ (علیہا السلام) کے یوم شہادت کی مناسبت سے سب سے بڑی نذر کا انعقاد کیا گیا۔

"شیعہ نیوز ایجنسی” کے نمائندے کے مطابق، اس خصوصی عزاداری کو بی بی سکینہ (علیہا السلام) کے غم میں منعقد کیا گیا، جس میں مختلف روحانی اور سوگوارانہ سرگرمیاں شامل تھیں۔ ان میں قرآن مجید کی تلاوت، بی بی سکینہ کی زیارت، اور شہادت کی مناسبت سے نوحے اور مرثیے شامل تھے۔

تقریب میں کئی قرّاء، شعراء اور نوح خوانوں نے شرکت کی، جنہوں نے بی بی سکینہ (علیہا السلام) کی مختصر زندگی اور واقعہ کربلا کے بعد ان پر گزرنے والے مصائب کو بیان کیا ۔ چھوٹے بچے سبز لباس میں ملبوس ہوکر شریک ہوئے، اور بی بی کی مظلومیت کو یاد کرتے ہوئے اشکبار دکھائی دیے۔

عزاداری کی سفرة کو سبز چادر پر آراستہ کیا گیا، جس پر کانٹے رکھے گئے تاکہ عاشور کے دن بی بی کے ننگے پاؤں چلنے کی اذیت کو نمایاں کیا جا سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ روشن قندیلیں اور شمعیں بھی موجود تھیں۔ سفرة کے گرد خواتین، بچے، اور عزادار، جو بی بی (علیہا السلام) کے نام سے منسوب تھے، جمع ہوئے اور دعائیں و حاجات طلب کیں۔

بی بی (علیہا السلام) کا واقعہ شہادت تاریخ کے سب سے دردناک سانحات میں سے ایک ہے۔ بعض روایات کے مطابق وہ کربلا کے بعد شہید ہونے والی پہلی ہاشمی تھیں، جن کی عمر تین یا چار برس تھی۔ روایت کے مطابق، وہ شام میں اسیری کے دوران خواب میں اپنے والد امام حسین (علیہ السلام) کو دیکھ کر رونے لگیں۔ جب یزید لعین کو اس کا علم ہوا، تو اُس نے امام حسین (علیہ السلام) کا سر مبارک لا کر اُن کے سامنے رکھوا دیا۔ بی بی نے سر کو گود میں لے کر رونا شروع کیا، یہاں تک کہ اسی حال میں جان دے دی۔ یوں وہ پہلی اسیرہ بنیں جو کربلا کے بعد غم و اندوہ سے شہید ہوئیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button