پاکستان

پاکستان میں پرتشدد جھڑپیں اور افغان خواتین اور بچوں کی حراست؛ ریفیوجی رائٹس واچ

پاکستان میں پرتشدد جھڑپیں اور افغان خواتین اور بچوں کی حراست؛ ریفیوجی رائٹس واچ

ریفیوجی رائٹس واچ نے پاکستان میں افغان خواتین اور بچوں کے ساتھ پرتشدد حراستوں اور سخت سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پناہ گزینوں کے حقوق اور عزت و احترام پر زور دیا۔‌

ریفیوجی رائٹس واچ نے کہا کہ پاکستان میں نوجوان افغان خواتین اور لڑکیوں کی حراست کی شائع شدہ تصاویر پریشان کن اور تارکین وطن کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی نشاندہی کرتی ہیں۔

جمعہ کو اس بین الاقوامی تنظیم نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ تارکین وطن کے ساتھ معاملات میں انسانی حقوق کے اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے۔

افغان پناہ گزینوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ریفیوجی رائٹس واچ نے زور دیا کہ ان میں سے بہت سے لوگوں کے حالات نازک ہیں اور انہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔

تنظیم نے متنبہ کیا کہ جبری حراست اور ملک بدری سے خواتین اور بچوں کی زندگیوں اور حفاظت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور ان کی امیگریشن کیسز کی کاروائی میں خلل پڑ سکتا ہے.

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرت کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال تین لاکھ سے زائد افغان شہریوں کو پاکستان سے ملک بدر کیا گیا ہے۔

ریفیوجی رائٹس واچ نے بین الاقوامی اداروں اور میزبان ممالک جیسے کہ امریکہ، کینیڈا، جرمنی، فرانس اور آسٹریلیا مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان تارکین وطن کو قبول کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لئے فوری اقدام کریں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button