اسلامی دنیا

"المصحف المحمدی”: 75 ہزار سے زائد مراکشی خواتین کے ہاتھوں لکھا گیا منفرد نسخہ

"المصحف المحمدی”: 75 ہزار سے زائد مراکشی خواتین کے ہاتھوں لکھا گیا منفرد نسخہ

ایک غیر معمولی کارنامے کے طور پر، جو عرب عورت کے قرآن کریم سے گہرے تعلق کی عکاسی کرتا ہے، امارتِ شارقہ میں واقع مجمع القرآن الکریم میں ایک ایسا منفرد مصحف نمائش کے لیے پیش کیا گیا ہے جسے 75 ہزار سے زائد مراکشی خواتین نے اپنے ہاتھوں سے تحریر کیا۔ یہ اجتماعی اقدام مراکش کی وزارت اوقاف و امورِ اسلامیہ کے ایک قومی منصوبے کے تحت کیا گیا، جس کا مقصد خواندگی مٹانے کے پروگرام سے فارغ التحصیل خواتین کو شامل کرنا تھا۔

اس مصحف کو "المصحف المحمدی” کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مصحف روایتِ ورش عن نافع کے مطابق اور روایتی مراکشی خط میں لکھا گیا ہے، جبکہ اس کے صفحات کو نہایت خوبصورت نباتاتی نقش و نگار سے مزین کیا گیا ہے جو مراکش کی ثقافتی پہچان کو اجاگر کرتے ہیں۔ ہر خاتون نے اس مصحف کی مجموعی 77 ہزار کے قریب الفاظ میں سے کم از کم ایک لفظ تحریر کیا، اور یوں یہ ایک انوکھا اجتماعی تجربہ بن گیا۔ اس کا آخری نسخہ 2015 میں آسٹریا (نمسا) میں تیار کیا گیا، جس کی ایک کاپی مراکش کے بادشاہ محمد ششم کو بطورِ تحفہ پیش کی گئی، اس تعلیمی اور روحانی جدوجہد کی علامت کے طور پر جو اس منصوبے کے پیچھے کارفرما تھی۔

"المصحف المحمدی” اس وقت مجمع القرآن الکریم کے "عجائب المصاحف” میوزیم میں نمائش کے لیے موجود ہے، جو سات میوزیمز پر مشتمل اس ادارے کا حصہ ہے۔ اس عجائب خانے میں پانچ سو سے زائد نادر مخطوطات محفوظ ہیں جو مختلف اسلامی ادوار – اموی، عباسی، عثمانی اور ایشیائی – سے تعلق رکھتے ہیں، اور جو اسلامی تاریخ میں خطاطی اور روحانیت کے تنوع کو ظاہر کرتے ہیں۔

مجمع میں عجائب خانے اور ادارہ جاتی ابلاغ و مارکیٹنگ کے سربراہ ڈاکٹر فیصل السویدی نے کہا کہ یہ مصحف صرف ایک نادر خطاطی کا نمونہ نہیں بلکہ ایک تعلیمی اور خواتین کی اجتماعی ارادے کی عظیم داستان ہے، جو قرآن کی اقدار کو محفوظ رکھنے اور پھیلانے میں عورت کے تہذیبی کردار کو اجاگر کرتا ہے۔ ان کے مطابق اس مصحف کی موجودگی مجمع کی تعلیمی اور ثقافتی پیغام رسانی کو مزید تقویت بخشتی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button