عراق

بغداد میں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد شنگال قتل عام کے 22 متاثرین کی شناخت

بغداد میں ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد شنگال قتل عام کے 22 متاثرین کی شناخت

عراق کے دارالحکومت بغداد میں محکمہ طب عدلیہ نے اعلان کیا ہے کہ شنگال (سنجار) میں داعش کی جانب سے 2014ء کے موسم گرما میں کیے گئے قتل عام کے 22 متاثرین کی شناخت مکمل کر لی گئی ہے۔ یہ شناخت اجتماعی قبروں سے برآمد ہونے والی باقیات پر کیے گئے ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے ممکن ہوئی ہے۔

یہ پیشرفت ان کوششوں کا حصہ ہے جو ایزدی اقلیت کے خلاف ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے دوران بننے والی اجتماعی قبروں کو کھولنے اور متاثرین کی شناخت کے لیے کی جا رہی ہیں۔ یاد رہے کہ شنگال پر داعش کے حملے کے وقت کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کی فورسز نے علاقہ خالی کر دیا تھا، جس کے بعد ہزاروں ایزدی مرد، خواتین اور بچے قتل یا اغوا ہوئے، اور متعدد کو مختلف جگہوں پر دفن کر دیا گیا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 93 میں سے 55 اجتماعی قبریں کھولی جا چکی ہیں، جن سے 750 لاشیں نکالی گئی ہیں۔ ان میں سے 485 لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی اور وہ اس وقت طب عدلیہ میں جینیاتی تجزیے کے مراحل میں ہیں۔

حالیہ شناخت کے مطابق 22 مقتولین میں 4 خواتین اور 18 مرد شامل ہیں، جن کا تعلق مختلف علاقوں سے ہے:

* 10 کا تعلق شنگال کی کوجو گاؤں سے
* 2 تل عزیر
* 2 قینہ گاؤں
* 2 صولاخ گاؤں
* 2 ہمدان اور حردان علاقوں سے
* 4 دیگر مختلف دیہات سے جن کا تعلق شنگال سے ہے۔

اعلان کے مطابق ان مقتولین کی میتیں 12 اگست کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کی جائیں گی، اور 13 اگست کو موصل میں اجتماعی جنازہ اور تدفین کی باضابطہ تقریب منعقد کی جائے گی، جس میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا اور ان کی یادگار کے طور پر تدفین کی جائے گی۔

یہ اقدام ایزدی نسل کشی کے جرائم کو تسلیم کرنے اور انصاف کے حصول کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ متاثرہ خاندانوں اور انسانی حقوق کے کارکنان نے اس پیشرفت کو سراہا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ تمام لاپتہ افراد کا سراغ لگایا جائے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button