یونان میں تارکین وطن کی آمد میں اضافہ، ایمرجنسی اقدامات کے تحت پناہ کی درخواستیں عارضی طور پر معطل
یونان میں تارکین وطن کی آمد میں اضافہ، ایمرجنسی اقدامات کے تحت پناہ کی درخواستیں عارضی طور پر معطل
جمعرات کے روز کریٹ کے جنوب میں روکنے کے بعد 500 سے زائد تارکین وطن کو یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے قریب لاوریو بندرگاہ پر پہنچایا گیا۔ یہ افراد، جن میں اکثریت نوجوان مردوں کی تھی، رات کے وقت ایک مال بردار جہاز کے ذریعے ساحل پر لائے گئے اور اب انہیں دارالحکومت کے قریب حراستی مراکز میں منتقل کیا جائے گا۔
دوسری جانب، کریٹ میں عارضی کیمپوں کے مکمل بھر جانے کے بعد مزید 200 تارکین وطن کو پیریئس کی بندرگاہ منتقل کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ کریٹ میں روزانہ تقریباً 500 نئے پناہ گزین پہنچ رہے ہیں۔
وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکیس نے اعلان کیا ہے کہ شمالی افریقہ سے سمندر کے ذریعے آنے والے تارکین وطن کے لیے پناہ کی درخواستوں کا عمل آئندہ تین ماہ کے لیے معطل کر دیا جائے گا، جس پر پارلیمنٹ جلد ووٹنگ کرے گی۔
امیگریشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق، یہ سخت اقدامات اسمگلروں کو ادائیگی کے ذریعے یونان پہنچنے کی حوصلہ شکنی کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔ یونان یورپی یونین کی اس پالیسی کی بھی حمایت کرتا ہے جس کے تحت مالی امداد کو افریقی ممالک کی اپنے شہریوں کو واپس قبول کرنے کی آمادگی سے مشروط کیا جائے گا۔
یونانی حکام نے بتایا ہے کہ گزشتہ 10 دنوں میں لیبیا سے آنے والے 7,000 سے زائد تارکین وطن کو حراست میں لیا گیا ہے، حالانکہ اس سال یورپی یونین میں غیر قانونی امیگریشن کی مجموعی تعداد میں کمی آئی ہے۔ تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں نے پناہ کا عمل عارضی طور پر معطل کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدام پناہ کے بنیادی انسانی حق کو مجروح کرتا ہے۔ کریٹ میں مقامی حکام بدستور گنجائش سے زائد افراد اور وسائل کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔