آسٹریلیا

آسٹریلیا میں مسلم طبی عملے کو بڑھتی ہوئی اسلاموفوبیا کا سامنا، تحقیق میں انکشاف

آسٹریلیا میں مسلم طبی عملے کو بڑھتی ہوئی اسلاموفوبیا کا سامنا، تحقیق میں انکشاف

ایک حالیہ قومی تحقیق نے آسٹریلیا میں مسلم طبی کارکنوں کے خلاف اسلاموفوبک رویوں میں خطرناک حد تک اضافے کا انکشاف کیا ہے، جس کے سنگین نفسیاتی اثرات سامنے آئے ہیں، جیسا کہ Iqna.ir نے رپورٹ کیا ہے۔

یہ سروے 2024 میں آسٹریلین یونیورسٹیوں اور آسٹریلین اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر کیا، جس میں 358 طبی پیشہ ور افراد نے شرکت کی، جن کی اکثریت مسلم اور مختلف ثقافتی و لسانی پس منظر (CALD) سے تعلق رکھتی ہے۔ تحقیق کے نتائج نے طبی اداروں میں مذہبی اور نسلی امتیاز کو بے نقاب کیا، جو اگرچہ تمام مذاہب کے افراد کو متاثر کرتا ہے لیکن مسلم اسٹاف، خاص طور پر خواتین، اس کا زیادہ شکار ہیں۔

ان طبی کارکنوں کو ان کی جنس، مذہبی شناخت اور ظاہری حلیے کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو ان کے اعتماد میں کمی اور ذہنی صحت کے مسائل کا سبب بنتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسلاموفوبیا کا سلسلہ یونہی جاری رہا تو یہ مسلم طبی عملے کو خاص طور پر دور دراز اور کم سہولت یافتہ علاقوں میں کام چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے، جس سے مریضوں کی دیکھ بھال کے معیار کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

آسٹریلین اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن اور دیگر طبی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نظام میں اصلاحات کی جائیں اور ان اہم کارکنوں کے تحفظ اور ذہنی صحت کی بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ تمام طبقات کو مساوی طبی سہولیات میسر آ سکیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button