"ناقابلِ فراموش یادیں” — رقہ میں داعش کی درندگی کو آشکار کرنے والا منفرد میوزیم
"ناقابلِ فراموش یادیں” — رقہ میں داعش کی درندگی کو آشکار کرنے والا منفرد میوزیم
شمال و مشرقی شام کی خودمختار انتظامیہ کے تحت، رقہ شہر میں "ذاکرہ لا تُنسى” (ناقابلِ فراموش یادیں) کے عنوان سے ایک دستاویزی میوزیم کا افتتاح کیا گیا ہے۔ یہ میوزیم داعش کے دورِ حکمرانی (2014-2017) کے دوران شہر میں ہونے والی مظالم و جرائم کا پہلا جامع ثقافتی ریکارڈ ہے، جس کی تیاری میں ڈیڑھ سال لگا۔
یہ میوزیم ثقافتی ادارے کی عمارت میں قائم کیا گیا ہے اور اس میں 100 منتخب تصویریں، ہولناک مجسمے، اور عینی شاہدین کے بیانات شامل ہیں۔ یہ مواد بچوں کی جبری بھرتی، خواتین پر پابندیوں، اور سروں کی سرِعام نمائش جیسے لرزہ خیز مظالم کو بے نقاب کرتا ہے۔ "دوار النعیم”، جسے دنیا "دوار الجحیم” کے نام سے جانتی ہے، کی ایک ہولناک نقل بھی میوزیم میں شامل ہے۔
ثقافت و آثار قدیمہ کی شریک صدر سرفراز شریف نے کہا کہ میوزیم نہ صرف درد کو محفوظ کرتا ہے بلکہ اہلِ رقہ کی جرأت اور مزاحمت کی عکاسی بھی کرتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بین الاقوامی برادری سے "عبوری انصاف” کی اپیل کی تاکہ مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جا سکے۔
افتتاح کے بعد میوزیم کو امریکہ، سنگاپور، اور چین سمیت مختلف ممالک کے وفود نے دورہ کیا اور یزیدی خواتین کی خرید و فروخت کے اصل دستاویزی ثبوت دیکھ کر شدید متاثر ہوئے۔