اسلامی دنیاافغانستانایرانخبریں

ایران کی جانب سے افغان مہاجرین کی روزانہ ہزاروں کی تعداد میں ملک بدری، کریک ڈاؤن جاری

افغان خبر رساں ادارے آمو کی رپورٹ کے مطابق، ایران روزانہ 2,000 سے 3,000 کے درمیان افغان مہاجرین کو ملک بدر کر رہا ہے۔ یہ انکشاف تہران میں افغان سفارت خانے کے ایک سفارتی ذریعے نے کیا ہے۔ یہ ملک بدری اس خاموش ڈیڈلائن کے ختم ہونے کے بعد شروع ہوئی ہے جو غیر قانونی مہاجرین کے لیے مقرر کی گئی تھی۔ ایرانی حکام اور طالبان نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، تاہم ابھی تک کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا۔

بیشتر ملک بدر کیے گئے افراد تہران کے جنوبی علاقے میں واقع تنباکو کیمپ سے گزرتے ہیں، جہاں سابقہ حراستی افراد نے سخت حالات اور غیر یقینی صورتحال کی شکایت کی ہے۔ اس کیمپ میں رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے اور زبردستی نکالے گئے افراد، دونوں کو واپسی سے قبل کچھ وقت کے لیے رکھا جاتا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) نے افغانستان میں انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، جہاں حالات اب بھی نہایت خراب ہیں۔ ادارے نے 2025 کے لیے 216 ملین ڈالر امداد کی اپیل کی ہے، لیکن اب تک صرف 25 فیصد رقم حاصل ہو سکی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button