
حیدرآباد کے چارمینار کے قریب واقع میر چوک علاقے میں ایک عمارت میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم ۱۷؍افراد جاں بحق ہو گئے۔ یہ تمام افراد آگ کی شدت سے شدید زخمی ہوئے تھے اور بعد میں دم توڑ گئے۔واقعہ کے بعد علاقے میں افرا تفری پھیل گئی۔ آگ لگنے کی اصل وجہ اب تک واضح نہیں ہو سکی ہے، تاہم ابتدائی تحقیقات کے مطابق شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ آگ ایئر کنڈیشنر میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہو سکتی ہے۔
فائر بریگیڈ کے ایک افسر کے مطابق، صبح ساڑھے چھ بجے انہیں آگ لگنے کی اطلاع ملی، جس کے بعد 11؍فائر ٹینڈرز فوری طور پر جائے حادثہ کیلئے روانہ کئے گئے۔ موقع پر 10؍ ایمبولینس بھی موجود تھیں جن کے ذریعے زخمیوں کو فوراً قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی خبریں انتہائی افسوسناک ہوتی ہیں۔ میں اس سانحہ پر وزیر اعظم اور مرکزی حکومت سے بات کروں گا تاکہ جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو مالی مدد فراہم کی جا سکے۔ ریاستی وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے بھی حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ریلیف آپریشن تیز کرنے اور زخمیوں کو بہترین علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے واقعے کی مکمل جانچ کی جا رہی ہے۔ حتمی طور پر یہ کہنا ممکن نہیں کہ آگ کی اصل وجہ کیا تھی لیکن شارٹ سرکٹ کو ممکنہ وجہ تصور کیا جا رہا ہے۔ یہ افسوسناک واقعہ ایک بار پھر شہری علاقوں میں فائر سیفٹی اور بجلی کے نظام کی حفاظت سے متعلق سوالات کو جنم دیتا ہے۔