
امریکہ نے جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے 59 سفید فام افراد کو پناہ گزینوں کے طور پر خوش آمدید کہا ہے، جنہیں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے "نسل کشی” کا شکار قرار دیا۔ یہ افراد جوہانسبرگ سے پرواز کے بعد ورجینیا کے ڈولیس ایئرپورٹ پہنچے، جہاں امریکی حکام نے ان کا استقبال کیا۔ ان میں بچے بھی شامل تھے جو امریکی پرچم تھامے ہوئے تھے۔ ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ کرس لینڈاؤ نے کہا کہ امریکہ جنوبی افریقہ میں نسل پر مبنی مظالم کو مسترد کرتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام کسان مارے جا رہے ہیں اور متنازعہ زمین ضبطی قانون کے ذریعے انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کے اتحادی ایلون مسک کا تعلق بھی جنوبی افریقہ سے ہے۔ تاہم جنوبی افریقی صدر سائریل رامافوسا اور وزیر خارجہ رونالڈ لامولا نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سفید فام افراد کو منظم ظلم کا سامنا نہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق قتل کے زیادہ تر شکار شہری علاقوں کے سیاہ فام نوجوان ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ افراد ممکنہ طور پر معاشی وجوہات یا معاشرتی تبدیلیوں کی بنا پر ہجرت کر رہے ہیں، نہ کہ حقیقی ظلم کے باعث۔