خبریںدنیا

اقوام متحدہ کے چونکا دینے والے اعداد و شمار؛ جنگ اور جلاوطنی سے 72000 تارکین وطن کی موت

اقوام متحدہ نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ گذشتہ ایک دہائی کے دوران عالمی راستوں پر 72000 سے زائد تارکین وطن ہلاک یا لا پتہ ہو گئے۔

ایک ایسا اعداد و شمار جو ایک بار پھر نقل مکانی کے محفوظ راستوں کی کمی اور سیاسی اور قدرتی بحرانوں کے تباہ کن کردار کو نمایاں کرتا ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

ایک نئی رپورٹ میں اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ 2014 سے اب تک کم از کم 72000 تارکین وطن بہتر زندگی تک پہنچنے کی کوشش کے دوران ہلاک یا لاپتہ ہو گئے۔

الشرق الاوسط اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق ان میں سے نصف سے زیادہ افراد جنگ، سیاسی بحران یا قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک جیسے لیبیا، ایران اور میانمار میں حادثات کا شکار ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اداروں کے مطابق یہ ممالک یا تو تارکین وطن کے لئے ٹرانزٹ ممالک ہیں یا پھر نازک حالات کی وجہ سے خود کو ناپسندیدہ پھنسنے اور آباد کرنے کی جگہ بن چکے ہیں۔

رپورٹ کے ایک اور حصہ میں خبردار کیا گیا کہ ہجرت کے لئے محفوظ، قانونی اور انسانی راستوں کی کمی مہاجرین کو خطرناک راستے اختیار کرنے پر مجبور کرتی ہے اور بار بار انسانی حادثات کا سبب بنتی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق مرنے والوں کی اکثریت نے بحیرہ روم، افریقی صحرا اور وسطی ایشیا کی سرحدوں جیسے راستوں پر اپنی جان گنوائی ہے۔ جہاں انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہ تارکین وطن کو موت کے کھیل پر آمادہ کرتے ہیں۔

یہ تکلیف دہ اعداد و شمار ایک ایسے وقت میں شائع کئے گئے ہیں جب انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا حکومتوں کی جانب سے تارکین وطن کی صورتحال پر خاص طور پر بحران زدہ ممالک میں بے حسی پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔

اقوام متحدہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ غیر منصفانہ نقل مکانی کی پالیسیاں اور انسانی بحرانوں کے تناظر میں عالمی بے عملی ہر روز مزید جانوں کا دعوی کرے گی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button