اسلامی دنیاتاریخ اسلامہندوستان

15 اپریل؛ یوم وفات علامہ سید ذیشان حیدر جوادی طاب ثراہ

بیسویں صدی عیسوی کے ہندوستان بلکہ اردو زبان کے معروف شیعہ عالم، معلم، مربی، مبلغ اور اہل قلم علامہ سید ذیشان حیدر جوادی طاب ثراہ 17 ستمبر 1938ء مطابق 22 رجب المرجب 1357ھ بروز ہفتہ، قصبہ کراری ضلع الہ آباد میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد مولانا سید محمد جواد رضوی عالم با عمل تھے۔

علامہ سید ذیشان حیدر جوادی طاب ثراہ نے ابتدائی تعلیم مدرسہ امجدیہ کراری میں حاصل کی، اس کے بعد ہندوستان کی مشہور شیعہ دینی درسگاہ جامعہ ناظمیہ میں داخلہ لیا۔ بعدہ جوار امیر المومنین علیہ السلام نجف اشرف تشریف لے گئے جہاں اس وقت کے عظیم علماء اور فقہاء سے کسب فیض کیا۔

نجف اشرف سے واپسی پر شہر الہ آباد کے علاوہ مظفرپور بہار میں بحیثیت امام جمعہ و جماعت سن 1978 ء تک خدمات انجام دی۔ اس کے بعد مومنین ابوظہبی کی دعوت پر وہاں گئے اور مستقل طور پر وہیں سکونت اختیار کی۔ وہاں آپ نے مسجد رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ میں امام جماعت کے طور پر خدمات انجام دی۔

علامہ سید ذیشان حیدر جوادی نے جہاں مجالس عزا اور تقاریر کے ذریعہ دینی خدمات انجام دی وہیں قلم کے ذریعہ بھی آپ نے نمایاں خدمات انجام دی ہے۔ خاص طور سے ابو ظبی میں قیام کے دوران آپ نے اہم کتابوں کی تالیفات کا کام انجام دیا۔

قرآن کریم، نہج البلاغہ، صحیفہ کاملہ، احادیث قدسی اور مفاتیح الجنان سمیت بہت سی اہم کتابوں کے اردو میں ترجمے کئے۔ اسی طرح "نقوش عصمت” جیسی اہم کتابیں تصنیف و تالیف فرمائی۔

علامہ سید ذیشان حیدر جوادی طاب ثراہ بانی تنظیم المکاتب مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کی تحریک دینداری کے اہم رکن اور ادارہ تنظیم المکاتب کے بنیادی ممبر تھے، کئی برس بحیثیت نائب صدر اور اس کے بعد تا حیات بحیثیت صدر خدمات انجام دی۔ اسی طرح الہ آباد میں مدرسہ انوار العلوم کو قائم کیا۔ اس کے علاوہ متعدد اداروں کی سربراہی فرمائی۔

15 اپریل سن 2000 عیسوی مطابق 10 محرم 1421 ہجری کو عصر کے ہنگام وفات پائی اور 18 اپریل 2000 عیسوی کو قبرستان شہر خموشاں دریا باد الہ آباد میں اپنی والدہ مرحومہ کے پہلو میں دفن ہوئے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button