خبریںدنیاہندوستان

وقف ترمیمی بل: ایک ہی مذہب کو نشانہ بنانے سے کشیدگی بڑھے گی، عمر عبداللہ

جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وقف ترمیمی بل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی ایک مذہب کو نشانہ بنانے سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔ پیر (24 مارچ) کو صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ’’ہر مذہب کا اپنا دائرہ کار اور فلاحی کام ہوتا ہے، لیکن صرف ایک مذہب کو نشانہ بنانا غلط ہے۔‘‘

ادھر، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے بل کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ بورڈ کے سیکریٹری محمد وقار الدین لطیفی کے مطابق، 17 مارچ کو دہلی میں کامیاب احتجاج کے بعد 26 مارچ کو پٹنہ اور 29 مارچ کو وجے واڑہ میں بڑے مظاہروں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ضلعی سطح پر عوامی کانفرنسیں اور احتجاج بھی ہوں گے، اور صدر جمہوریہ کو میمورنڈم پیش کیا جائے گا۔

اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان ایس کیو آر الیاس نے مسلم تنظیموں، سول سوسائٹی، دلتوں، او بی سی اور دیگر اقلیتی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا، جن کی حمایت کے بغیر دہلی میں احتجاج ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے بل کی سخت مخالفت کی۔

دوسری جانب، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور وقف جے پی سی کے صدر جگدمبیکا پال نے احتجاج کو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اے آئی ایم پی ایل بی کو جے پی سی کے سامنے بلایا گیا تھا، ان کے خیالات ریکارڈ کیے گئے، پھر احتجاج کا جواز کیا ہے؟‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ نیا قانون غریبوں کے فائدے کے لیے ہوگا، لیکن کچھ لوگ اپنی سیاسی مفاد کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button