اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

مشقت برداشت کرنا حرام نہیں بلکہ جائز ہے کیونکہ روزہ دوستی کا سبب ہے، لازم نہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

آیت اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی کی روزانہ علمی نشست ہفتہ، 7 رمضان المبارک 1446ھ کی شب منعقد ہوئی۔ اس نشست میں، حسبِ سابق، انہوں نے حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے۔

آیت اللہ العظمیٰ شیرازی نے اس بات پر زور دیا کہ سختی اور مشقت کو برداشت کرنا حرام نہیں بلکہ جائز ہے، کیونکہ روزہ رکھنے کا مقصد آسانی اور رعایت ہے، نہ کہ زبردستی اور سختی۔ لہٰذا بوڑھے مرد اور عورت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ روزہ رکھ کر مشقت برداشت کریں یا روزہ افطار کر لیں اور بعد میں رمضان کے بعد اس کی قضا ادا کریں۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ مرحوم صاحبِ عروۃ الوثقی اور بہت سے فقہاء کا یہ کہنا ہے کہ احتمال، گمان، شک اور وہم کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ ایسی صورت میں اگر کسی کو روزہ نہ رکھنے کا خوف لاحق ہو تو یہ کافی ہوگا، لیکن اگر احتمال بہت کم ہو، جیسے 1، 5 یا 10 فیصد، تو یہ عقلی طور پر معتبر نہیں ہوگا۔

اسی طرح، انہوں نے وضاحت کی کہ روایات میں "احتمال” کا لفظ استعمال نہیں ہوا بلکہ "خوف” کا ذکر کیا گیا ہے۔ لہٰذا، 1، 5 یا 10 فیصد کا امکان "خوف” کے زمرے میں نہیں آتا۔

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں  بعد نماز مغربین منعقد ہوتا ہے‌۔

آپ ان علمی جلسہ کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button