ایشیاءخبریںدنیاہندوستان

جس نے اپنی زبان پر کنٹرول نہیں کیا رسوا ہوا: مولانا سید رضا حیدر زیدی

لکھنو۔ ماہ مبارک رمضان میں امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے اقوال سے آشنائی کے لئے حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب رحمۃ اللہ علیہ لکھنو کے زیر اہتمام "درس نہج البلاغہ” کا سلسلہ جاری ہے۔ جس میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی صاحب قبلہ پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب "نہج البلاغہ” کے تیسرے اور آخری حصہ "کلمات قصار” کا درس دے رہے ہیں۔ یہ درس "بارہ بنکی عزاداری” یوٹیوب چینل سے شب میں 9 بجے نشر ہو رہا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے 7 رمضان المبارک کو نہج البلاغہ کے باب کلمات قصار کی دوسری حدیث کے آخری فقرہ کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: جس نے بھی اپنی زبان پر کنٹرول نہیں کیا اس نے اپنی ذلت اور رسوائی کا انتظام کر لیا۔ کیونکہ اسی زبان سے انسان صاحب عزت ہوتا ہے اور اسی زبان پر کنٹرول نہ ہونے سے ذلیل و رسوا ہوتا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیث "حضرت عیسی علیہ السلام فرماتے تھے ذکر خدا کے علاوہ میں زیادہ باتیں نہ کرو۔” کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: ذکر خدا میں انسان جتنی بات کرے حرج نہیں ہے لیکن ذکر خدا کی علاوہ میں زیادہ بات کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ کیونکہ روایت کے مطابق ذکر خدا کے علاوہ میں زیادہ بات کرنے والے کا دل سخت ہو جاتا ہے اور اسے معلوم بھی نہیں ہوتا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے مزید فرمایا: جب دل نرم ہوتا ہے تو انسان خود پر اور دوسروں پر رحم کرتا ہے لیکن جب دل سخت ہوتا ہے تو انسان نہ خود پر رحم کھاتا ہے اور نہ ہی دوسروں پر رحم کرتا ہے۔ جس کے نتیجے میں غیبت، برائی، چغلی وغیرہ جیسے گناہ انجام دیتا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امیر المومنین علی علیہ السلام کی حدیث "تلوار کا زخم بھر جاتا ہے لیکن زبان کا زخم نہیں بھرتا۔” کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: اگر انسان کا دل نرم ہوگا تو وہ لوگوں کے درد کو سمجھے گا اور ان کے سلسلے میں نیک گفتگو کرے گا لیکن اگر دل سخت ہوا تو وہ ان کے درد کو محسوس نہیں کرے گا اور ایسی گفتگو کرے گا جو گناہوں کا سبب ہو۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button