
لکھنؤ: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران خطاب میں کہا کہ ان کی حکومت اقلیتی بچوں کو محض مذہبی تعلیم تک محدود نہیں رکھنا چاہتی بلکہ انہیں جدید تعلیم فراہم کر کے ڈاکٹر، انجینئر، سائنسدان اور ادیب بنانے کے مواقع دینا چاہتی ہے۔
انہوں نے قانون ساز کونسل میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یوپی کے اسکولوں میں مفت اور جدید تعلیم کا انتظام کیا جا رہا ہے، اور حکومت اس کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’کچھ ملا پن کا کلچر نہیں چلے گا‘‘ اور تمام طلباء کو جدید اور معیاری تعلیم فراہم کرنا حکومت کا عزم ہے تاکہ وہ صرف مذہبی تعلیم تک محدود نہ رہیں بلکہ جدید علوم میں مہارت حاصل کر کے ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے وضاحت کی کہ جو افراد صرف مذہبی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں، وہ اپنی مرضی کے مطابق کر سکتے ہیں، لیکن ایک اچھا سائنسدان، ریاضی دان، ادیب یا انجینئر بننے کے لیے جدید تعلیم ناگزیر ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر ابھیودیا کوچنگ اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت ریاست میں طلباء کو مفت کوچنگ فراہم کی جا رہی ہے، جس سے مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے نوجوانوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے سماج وادی پارٹی کے "پی ڈی اے ماڈل” کو محض نمائشی سیاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف دکھاوے کی حد تک محدود ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ انسیفلائٹس جیسی سنگین بیماری پر قابو پانے کے لیے حکومت نے بغیر کسی امتیاز کے ویکسینیشن، صحت کی سہولیات اور صفائی کے بڑے منصوبے متعارف کرائے، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے۔
یوگی نے مزید کہا کہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس کی سیاست ترقیاتی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے محض خوشامدی پالیسی تک محدود ہے، جبکہ بی جے پی حکومت نے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر کام کیا ہے۔