
تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع میں سری سائیلام ڈیم کے قریب زیر تعمیر سرنگ کا ایک حصہ 22 فروری کو منہدم ہوگیا، جس کے نتیجے میں 8 مزدور اندر پھنس گئے۔ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم سرنگ کے مکمل منہدم ہونے اور کیچڑ بھر جانے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ریاستی حکومت نے ماہرین کی مدد حاصل کی ہے، جن میں وہ ماہرین بھی شامل ہیں جنہوں نے اتراکھنڈ میں ٹنل حادثے میں مزدوروں کو بچایا تھا۔ ہندوستانی فوج کی انجینئر ٹاسک فورس کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے، جبکہ آرمی میڈیکل کور فیلڈ ایمبولینس اور دیگر امدادی سامان بھی جائے حادثہ پر پہنچایا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق سرنگ کے اندر گھٹنوں تک کیچڑ موجود ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیم کو متبادل راستے تلاش کرنے پڑ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے بات کرکے مرکز کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سرنگ میں جھارکھنڈ، اتر پردیش، پنجاب اور جموں کشمیر کے مزدور بھی پھنسے ہوئے ہیں، اور متعلقہ ریاستی حکومتیں بھی تلنگانہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔