رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کا امام حسین علیہ السلام سے توسل کے لئے فطرس کو نصیحت کرنا، سید الشہداء علیہ السلام کی فضیلت کی جانب اشارہ تھا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
![](https://shiawaves.com/urdu/wp-content/uploads/sites/5/2025/02/photo_2025-02-04_20-32-11.jpg)
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور ہفتہ 9 شعبان 1446 ہجری کو منعقد ہوا جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فطرس ملک کی داستان کے حوالے سے کہ بارگاہ الہی سے نکالے جانے کے بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ سے پناہ طلب کرنے اور مدد مانگنے کے سلسلہ میں فرمایا: اس سوال کے جواب میں کہ کیوں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ جو امام حسین علیہ السلام سے افضل ہیں، نے فطرس کو حکم دیا کہ خود کو امام حسین علیہ السلام کے گہوارے سے مس کرے؟
یہ اسی طرح ہے کہ جیسے کوئی کسی مرجع تقلید سے کوئی سوال پوچھے اور وہ اپنے کسی شاگرد سے جواب دینے کے لئے کہیں کیونکہ وہ اس کا جواب جانتا ہے۔ یہاں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کا فطرس کو نصیحت کرنا اس معنی میں نہیں ہے کہ چونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ امام حسین علیہ السلام سے افضل ہیں لہذا خود ہی فطرس کو جواب دیں اور اس کو بالوں پر عطا کریں بلکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے امام حسین علیہ السلام کی جانب اشارہ کیا اور یہ اشارہ امام حسین علیہ السلام کی فضیلت کی جانب ہے۔
![](https://shiawaves.com/urdu/wp-content/uploads/sites/5/2025/02/photo_2025-02-04_20-32-07.jpg)
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: فطرس ملک کا بیت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ میں پناہ طلب کرنا اسی طرح ہے جیسے بہت سے لوگ مشکلات میں بزرگوں کے گھروں میں پناہ طلب کرتے ہیں۔ یہاں فطرس نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ سے شفاعت طلب کی اور آپ نے امام حسین علیہ السلام کی جانب اشارہ کیا۔ فطرس کی مشکل آسان ہونا امام حسین علیہ السلام کی فضیلت کا سبب ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں.