سویڈن کی ایک عدالت نے اسلام مخالف مہم میں شامل سویڈش شہری سلوان نجم کو قرآن پاک کی سرعام بے حرمتی کرنے پر مجرم قرار دے دیا۔ عدالت نے اسے 4000 کرونر (358 ڈالر) جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔ تاہم، اسے معطل سزا سنائی گئی، جس کا مطلب ہے کہ اگر وہ مزید جرم نہیں کرتا تو اسے جیل نہیں جانا پڑے گا۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب سلوان نجم کے ساتھی، عراقی شہری سلوان مومیکا کو 5 روز قبل گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ مومیکا کو 2023 میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے اور اسلام مخالف مہم چلانے کے باعث شدید تنقید کا سامنا تھا۔ وہ اپنے مقدمے کا فیصلہ سننے کے لیے عدالت آ رہا تھا جب اسے قتل کر دیا گیا۔
سویڈش وزیر اعظم نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مومیکا کے قتل کے پیچھے کسی غیر ملکی ریاست کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ تاہم، قتل کے مقدمے میں ابھی تک کسی مشتبہ شخص پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔ پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا۔
عدالت کے مطابق، سلوان نجم اور مومیکا دونوں نے قرآن کریم کی بے حرمتی اور مسلمانوں کے عقیدے کے خلاف بیانات دیے، جس کے باعث سویڈن اور مسلم ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوئے۔ سویڈن میں اسلام مخالف مظاہروں کے بعد مسلم دنیا میں شدید ردعمل سامنے آیا تھا، جس میں بغداد میں سویڈش سفارت خانے پر حملے بھی شامل تھے۔
عدالت نے واضح کیا کہ اظہار رائے کی آزادی کا مطلب کسی مذہبی گروہ کی دانستہ توہین نہیں ہونا چاہیے۔ نجم کے وکیل نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کیا، مؤقف اختیار کیا کہ اس کا موکل مذہب پر تنقید کر رہا تھا جو آزادیٔ اظہار میں شامل ہے۔