جہاد، خمس اور زکوۃ جیسے احکام دلیل وجوب کے سبب "قاعدہ لا ضرار" میں شامل نہیں ہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور جمعرات 22 رجب الاصب 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔
جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے قاعدہ لاضرار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: "قاعدہ ما من عام الا و قد خص” کی بنیاد پر یہ قاعدہ عام ہے اور اس میں تخصیص پائی جاتی ہے۔ قاعدہ لا ضرار میں بھی استثناء پائی جاتی ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: شرعی دلیلوں اور احکام کے مطابق جہاد، خمس اور زکوۃ بھی واجب ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: اگر ان احکام میں ضرر سمجھیں تو بیان کردہ قاعدہ میں تخصیص پائی جاتی ہے۔ لہذا جہاں بھی ضرر موجود ہے اخص کی دلیل بھی موجود ہے۔ چونکہ یہ شارع کا مسلم حکم ہے لہذا اس عام قاعدے میں تخصیص پائی جائے گی۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں.