غزہ: ملبے سے 53؍ فلسطینیوں کی لاشیں بازیافت، مہلوکین کی تعداد 47200 ہوگئی
غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ’’غزہ کے طبی رضاکاروں نے ملبے سے 53؍ فلسطینیوں کی لاشیں نکالی ہیں جس کےبعد 7؍ اکتوبر 2023ء سےغزہ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 47200 ہوچکی ہے۔ وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’گزشتہ 24 گھنٹوں میں 19 زخمی افراد کو علاج کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے جس کے بعد زخمی افراد کی مجموعی تعداد 111161 ہوگئی ہے۔
لوگ ملبے اور گلیوں میں پھنسے ہوئے ہیں جن تک رضاکاروں کی رسائی مشکل ہے۔‘‘یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کےنتیجے میں غزہ میں 11000 افراد گمشدہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ انسانی بحران کی وجہ سے متعدد ضعیف افراد اور بچوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔گزشتہ ہفتے امریکہ اور قطر کی ثالثی سے اسرائیل اور حماس کے درمیان ’’جنگ بندی اور مغویوںکی رہائی‘‘کے معاہدے کے بعد اسرائیل نے 99؍ فلسطینیوں جبکہ حماس نے 3؍ یرغمال اسرائیلی خواتین کو رہا کیا ہے۔
متعد دمیڈیا رپورٹس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ’’غزہ میں مہلوکین کی حقیقی تعداد درج کردہ تعداد سے کئی زیادہ ہوسکتی ہے۔ ‘‘ 47000 مہلوک فلسطینیوں میں 30000 خواتین اور بچے ہیں۔
جنگ بندی کے بعد غزہ کی حالت
رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’غزہ میں 7ء50؍ملین ٹن ملبہ ہے اور فلسطینی خطے کی بحالی میں 80ء50؍ بلین ڈالر کی خطیر رقم خرچ ہوگی۔قبضے کے دوران غزہ کی جی ڈی پی کی بحالی میں 350؍ سال مختص ہوں گے۔ غزہ کا دو تہائی انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔علاوہ ازیں 90؍ فیصد گھر یا تو مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔