ریاستہائےمتحدہ امریکہ کا جنوبی حصہ موسم سرما کے غیر معمولی برفانی طوفان، اور منجمد کردینے والی صورتحال سے نبرد آزما ہے۔اس کے سبب ٹکساس ہوائی اڈاہ بند کر دیا گیا ہے۔اس کڑاکے کی ٹھنڈ کے سبب چار لوگ جاں بحق ہوگئے ، جن میں سے دو کی موت ہائپو تھرمیا کے سبب ہوئی۔
ایک اور طوفان نیویارک ریاست کے کچھ حصوں سے ٹکرایا، جس کے نتیجے میں اس کی زد میں آنے والا علاقہ ۱۸؍ انچ برف سے ڈھک گیا۔حکام کے مطابق ملک بھر میں ۲۲۰۰؍ سے زیادہ پروازیں منسوخ کی گئیں، جبکہ ۳۰۰۰؍ سے زیادہ تاخیر کا شکار ہیں۔
منگل کو، نیشنل ویدر سروس نے پیشن گوئی کی ہے کہ خلیجی ساحل پر تاریخی برف باری ہوگی کیونکہ مغربی فلوریڈا سے مشرقی ٹیکساس تک فی گھنٹہ ایک انچ یا اس سے زیادہ برف گرنے کا امکان ہے۔ساتھ ہی محکمہ نے شہریوں سے سفر سے گریز کرنے کی درخواست کی ہے۔
شاذ و نادر ہی وقوع پذیر موسم سرما کا طوفان، جو خلیجی ساحلوں سے گزر چکا ہے، ان علاقوں میں شدید برف باری کا باعث بنا ہے جہاں عام طور پر گرم موسم ہوتا ہے۔پینسا کولا اور فلوریڈا میں ساڑھے چھ انچ برفباری درج کی گئی۔جس نے ۱۸۹۰ء کی دہائی سے اب تک کے تمام ریکارڈ توڑ دئے۔دریں اثنا، نیو اورلینس اور لوسیانا میں ۱۰؍ انچ سے زیادہ برف باری ہوئی، جو ایک صدی میں سب سے زیادہ برف باری ہے۔
پیر کو نیویارک کی گورنر کیتھی ہوشل نے برفانی طوفان کے درمیان مغربی نیویارک کے مختلف علاقوں میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا۔بفیلو کے میئر کرسٹوفر سکینلون نے بھی علاقے میں برفانی طوفان کی سنگینی کا اداراک کرتے ہوئے اضافی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔دریں اثنا، کینیڈا کے کچھ حصوں کو بھی سرد حالات اور شدید سردی کا سامنا کرنا پڑا اور کچھ علاقوں میں درجہ حرارت منفی ۵۰؍ تک گر گیا۔