امریکہخبریںدنیا

ٹرمپ کا متنازع فیصلہ: لاکھوں مہاجرین اخراج کے خطرے میں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی صدارت کے پہلے دن ایک حکم نامہ جاری کریں گے، جس کے تحت غیر قانونی طور پر رہنے والے لاکھوں مہاجرین کو ملک بدر کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ان کے انتخابی وعدوں میں سے ایک تھا اور اب اسے عملی جامہ پہنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مہاجرین کی وجہ سے امریکی معیشت اور سماجی ڈھانچہ متاثر ہو رہا ہے۔ ان کا ارادہ ہے کہ 11 ملین سے زیادہ غیر قانونی مہاجرین کو ملک سے نکالا جائے، چاہے وہ کئی سالوں سے امریکہ میں مقیم ہوں یا ان کے بچے یہیں پیدا ہوئے ہوں۔

یہ فیصلہ مہاجرین کے لیے بے حد تشویشناک ہے، کیونکہ کئی مہاجرین نے اپنی زندگی کا آغاز امریکہ میں کیا، روزگار حاصل کیا، گھر بنایا اور اپنے بچوں کو تعلیم دی۔ اب انہیں اپنی زندگی بکھرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔

اس کے علاوہ، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے، کیونکہ مہاجرین کئی اہم صنعتوں جیسے زراعت، تعمیرات اور خدمات کے شعبوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کی بے دخلی سے لیبر مارکیٹ متاثر ہوگی اور پیداوار میں کمی آئے گی۔

یہ فیصلہ انسانی حقوق کی تنظیموں، کئی سیاستدانوں اور امریکی شہروں جیسے نیویارک اور شکاگو کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بن رہا ہے، جو اس حکم نامے کے خلاف مزاحمت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button