غزہ کے تقریبا 96 فیصد بچے محسوس کرتے ہیں کہ ان کی موت قریب ہے: تحقیق کا نتیجہ
ایک نئی تحقیق کے نتیجہ سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ کے 96 فیصد بچے محسوس کرتے ہیں کہ ان کی موت قریب ہے۔
اس تحقیق کے مطابق ان بچوں میں سے تقریبا نصف ان زخموں کی وجہ سے مرنے کی خواہش رکھتے ہیں جو انہیں لگے ہیں۔
غزہ میں قائم ایک غیر سرکاری تنظیم اور چیرٹی الائنس فار چلڈرن آف وار کے تعاون سے کی گئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 79 فیصد بچے ڈراؤنے خوابوں کا شکار ہوتے ہیں اور 73 فیصد میں جارحیت جیسے علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
برطانیہ میں قائم چلڈرن آف وار کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ بچوں کے لئے دنیا کے خوفناک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
چلڈرن آف وار تنظیم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں کی ذہنی صحت کا بحران ایک کثیر الجہتی آفت میں تبدیل ہونے سے پہلے بین الاقوامی برادری کو اب ایکشن لینا چاہیے۔
اندازوں کے مطابق غزہ میں مرنے والوں کی تعداد 44000 سے زیادہ ہے اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ایک حالیہ جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان ہلاکتوں میں 44 فیصد بچے ہیں۔