خبریںہندوستان

بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر مبینہ مظالم کے خلاف ہندوستان میں احتجاج

بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتوں پر ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف ہندوستان کے مراٹھواڑہ اور دیگر علاقوں میں ہندوتوا وادی تنظیموں نے احتجاج کیا۔ ان اضلاع میں اورنگ آباد، جالنہ، پربھنی، بیڑ، اور ستارا شامل ہیں، جہاں سکل ہندو سماج نے احتجاجی مورچے نکالے اور دکانیں و کاروبار بند رکھے گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، بنگلہ دیش میں حالیہ حکومت کی تبدیلی اور قوانین میں ترامیم کے بعد ہندوؤں کے حقوق متاثر ہونے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ان مظالم کے خلاف احتجاج کے دوران ہندوستان میں کئی اضلاع میں بند کا اعلان کیا گیا، جس کے تحت اسکولوں نے احتیاطاً چھٹیاں دے دیں اور عوام نے اپنے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی۔

احتجاج کے دوران نام نہاد سنت رام گیری مہاراج اور بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے نے اشتعال انگیز تقریریں کیں۔ رام گیری نے اورنگ آباد میں احتجاج میں شرکت کی، جبکہ نتیش رانے سندھو درگ میں موجود رہے۔ پولیس نے رام گیری کو متنازع بیانات نہ دینے کے لیے پیشگی نوٹس جاری کیا تھا، تاہم اس نے شدید بیانات دیے۔

احتجاج کا دائرہ ودربھ اور کوکن کے علاقوں تک پھیل گیا، جہاں بیڑ ضلع کے پرلی تعلقے میں مکمل بند رکھا گیا اور پربھنی میں بڑے پیمانے پر جلوس نکالا گیا۔ ستارا ضلع کے کراڈ میں بھی بڑی تعداد میں لوگ مورچوں میں شامل ہوئے۔

احتجاج کے دوران بنگلہ دیش حکومت سے مظالم بند کرنے اور اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ مختلف مقامات پر پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت انتظامات کیے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button