لکھنؤ۔ دفتر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی کے زیر اہتمام "رسول کی اکلوتی بیٹی کا ماتم” کے عنوان سے شہادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے موقع پر سہ روزہ مجالس کا انعقاد حسینیہ جنت مآب عقب مسجد تحسین علی خاں میں پابندی وقت 7 بجے شب میں کیا گیا ہے۔
جس کی پہلی مجلس کو مولانا شفیق عابدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک خواتین کو اعلی تعلیم سے سرفراز نہیں کیا جائے گا تب تک نہ ہمارے بچے نہ ہمارا معاشرہ تربیت کے اعلی مقام پر فائز ہوگا۔ خواتین کی تعلیم اس وقت بے حد ضروری ہے، سیرت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا تمام خواتین کے لئے بہترین نمونے عمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی عصمت کے مقام یعنی معصوم ہونے کو بیان کرنے کے لئے اس سے بہتر لفظ ممکن نہیں ہے کہ جسے دونوں ہی فریقین کے راویوں نے نقل کیا ہے۔ "اللہ تعالی حضرت فاطمہ کی ناراضگی سے ناراض ہوتا ہے اور ان کی خوشنودی سے خوش ہوتا ہے۔”
مولانا شفیق عابدی نے مزید کہا کہ بعض علماء کا کہنا ہے کہ یہ لفظ اس سے زیادہ عمدہ ہیں کہ کہا جائے فاطمہ پروردگار کے غضب کی وجہ سے غضبناک ہوتی ہیں اور اللہ کی رضا کی لئے راضی ہوتی ہیں۔ یہ لفظیں بھی عصمت کے مقام کو بیان کر رہی ہیں لیکن روایت کی لفظ اس سے کہیں زیادہ عمدہ طریقہ سے اسی بات کو بیان کر رہی ہیں۔
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی اگرچہ بہت کم تھی لیکن یہ زندگی بہت سخت جدوجہد، کوشش، انقلابی اقدامات، انقلابی صبر، درس دینا، تقریر کرنا، نبوت، امامت اور اسلامی نظام کا دفاع۔ خلاصہ یہ ہے کہ کام، کوشش اور سخت محنت کا ایک عظیم سمندر ہے اور اس کے آخر میں شہادت ہے۔