"ولا الضالین" میں "مد" کی رعایت جیسے مسائل کہ جس میں اجماع کا دعوی کیا گیا ہے، کے علاوہ نماز میں تجوید کے قواعد کی پابندی واجب نہیں ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 28 جمادی الاول 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اس جلسہ میں نماز میں تجوید کے احکام کی پابندی کی ضرورت کے سلسلہ میں فرمایا: تجوید "جودت” مصدر سے ہے جس کا معنی نیک ہونا، اچھا بننا، نیک اور خوبصورت بننا ہے۔ لفظ "جید” بھی عربی میں خوب، نیک، اچھا، پسندیدہ اور خوبصورت کے معنی میں ہے۔ نماز میں تجوید کے قواعد کی پابندی واجب نہیں ہے لیکن چند صورتوں میں جہاں اجماع کا دعوی کیا گیا ہے وہاں لازم ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اگر ان صورتوں میں اجماع کا دعوی درست ہے تو اس کی پابندی واجب ہے۔ مثلا صاحب جواہر رحمۃ اللہ علیہ "ولا الضالین” میں "مد” کی پابندی کو اجماع کی بنیاد پر واجب جانتے ہیں۔ یا قاعدہ یرملون میں بھی اجماع کا دعوی کیا گیا ہے، لہذا اگر کوئی اس اجماع بتایا گیا ہے تو اس پر تجوید کی رعایت واجب ہے۔ لیکن دیگر تمام صورتوں میں نماز میں تجوید کی پابندی ضروری واجب نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔