ہیومن رائٹس ڈیفینڈرز فارم نے افغانستان میں خواتین کے حقوق کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا
افغان ہیومن رائٹس ڈیفینڈرز ایسوسی ایشن نے افغانستان میں خواتین کے انسانی حقوق کی صورتحال کی تحقیقات کے لئے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم اور حمایت کی ہے۔
اس فورم نے کہا کہ افغانستان میں خواتین کے خلاف تشدد ایک المیہ اور انسانیت کے خلاف جرم بن چکا ہے۔
انسانی حقوق کے محافظوں کی ایسوسی ایشن نے بھی خبردار کیا کہ تعلیم اور ملازمت کے مواقع تک رسائی کی کمی کے سبب خواتین کو بڑے پیمانے پر گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گذشتہ ہفتہ 6 ممالک نے افغانستان میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو بھجوایا تھا۔
دریں اثنا، ایک رپورٹ میں عالمی امن تنظیم نے دنیا کے ممالک سے کہا کہ وہ افغانستان میں جنسی رنگ ونسل کو پھیلنے سے روکیں۔
ساتھ ہی اس تنظیم کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں کو محتاط رہنا چاہیے کہ وہ طالبان کی حکمرانی کو کوئی جواز فراہم نہ کریں۔
اس رپورٹ کے مطابق افغانستان اس وقت خواتین کے امن اور سلامتی کے انڈیکس میں شمولیت، انصاف اور سلامتی کے لحاظ سے سب سے نچلے ملکوں میں شامل ہے۔