خلیفہ ثانی کی نماز جماعت میں امیر المومنین علیہ السلام کی شرکت تقیہ پر مبنی تھی: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور جمعرات 25 جمادی الاول 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے خلیفہ ثانی کی نماز جماعت میں امیر المومنین علیہ السلام کی شرکت کے سلسلہ میں فرمایا: اس ضمن میں روایت ہے کہ تقیہ کے سبب ہم غیر عادل امام جماعت کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: روایت میں ہے کہ امام علیہ السلام نے فرمایا: ایسی صورتحال میں جماعت کی نیت نہ ہو اور ماموم اپنی نماز پڑھے۔
نماز جماعت میں ماموم کے لئے سورہ حمد اور دوسرے سورہ کا پڑھنا ضروری نہیں ہے اور امام جماعت کا پڑھنا ہی کافی ہے لیکن ایسی صورتحال میں ماموم حمد اور سورہ پڑھ سکتا ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: خلیفہ ثانی کی نماز جماعت میں امیر المومنین علیہ السلام کی شرکت اس طرح تھی کہ وہ تقیہ کی بنیاد پر نماز جماعت میں شریک ہوتے تھے لیکن باجماعت نماز نہیں پڑھتے تھے بلکہ حمد اور سورہ خود پڑھتے تھے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔