انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ کے سبب تقریباً ۲۷؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔
انڈونیشیا کے رضاکار آج شمالی سماترا کے قصبے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد کیچڑ میں پھنسی ہوئی چھوٹی بس کے مسافروں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انڈونیشیا کی ڈیزاسٹر ایجنسی نے کہا ہے کہ ’’گزشتہ ہفتے سیلابی بارش کی وجہ سے انڈونیشیا کے ۴؍ مختلف اضلاع میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی۔‘‘ شمالی سماترا کے پولیس ترجمان ہادی واہیودی نے کہا کہ ’’ڈیلی سردانگ نامی گاؤں میں لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں ۷؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ ۲۰؍ زخمی ہوئے ہیں۔
امدادی رضاکار گمشدہ افراد کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن میں بس میں پھنسے ہوئے افراد بھی شامل ہیں اور کیچڑ میں پھنسی ہوئی دیگرگاڑیوں میں پھنسے ہوئے افراد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’انہیں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد کا علم نہیں۔‘‘لا نینا سیلابی صورتحال کی اہم وجہرضاکاروں کا کہنا ہے کہ ’’انہوں نے پورے ہفتے میں ۲۰؍ مردہ افراد پائے ہیں۔
لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے گھروں، مساجد اورزراعتی زمینوں کو بھی نقصان ہوا ہے۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے قصبے کے دارالحکومت میدان میں سیلاب آگیا ہے جس کی وجہ سے متعدد پولنگ اسٹیشن میں علاقائی انتخابات میں ووٹنگ میں تاخیر ہورہی ہے۔
ملک کی ویتھر ایجنسی نے متنبہ کیا ہے کہ ’’سال کے آخر میں انڈونیشیا میں درجہ حرارت کے بڑھنےکے امکانات ہیں کیونکہ لانینا کااثر بڑھتا جارہاہے۔