ذہنی صحت اور منفی آن لائن مواد کے درمیان خطرناک تعلق: لندن یونیورسٹی کی تحقیق
لندن یونیورسٹی کالج (UCL) کی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جن افراد کی ذہنی صحت کمزور ہوتی ہے، وہ زیادہ تر منفی مواد کو آن لائن دیکھنے کا رجحان رکھتے ہیں، جس سے ان کے مسائل مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
یہ تحقیق مشہور جریدے *نیچر ہیومن بیہیوئر* میں شائع ہوئی ہے، اور یہ ذہنی صحت اور آن لائن رویے کے درمیان دوطرفہ اور سببیت پر مبنی تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔ تحقیق کے مطابق، جذباتی طور پر منفی مواد کے مستقل سامنا سے ایک ایسا چکر پیدا ہوتا ہے جو ذہنی صحت کے مسائل کو بڑھا دیتا ہے۔
اس تحقیق کی قیادت پروفیسر تالی شاروت نے کی، جو UCL، میکس پلانک UCL سینٹر برائے کمپیوٹیشنل سائیکائٹری، اور ماساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) سے وابستہ ہیں۔ محققین نے اس مسئلے کے حل کے لیے ایک جدید پلگ اِن ٹول تیار کیا ہے جو ویب صفحات کے لیے "مواد کے لیبلز” فراہم کرتا ہے، بالکل ایسے ہی جیسے کھانے کی اشیاء پر غذائی معلومات درج ہوتی ہیں۔
یہ لیبلز صارفین کو یہ اندازہ لگانے میں مدد دیتے ہیں کہ وہ جو مواد دیکھ رہے ہیں وہ جذباتی طور پر کیسا اثر ڈال سکتا ہے، اور یہ کتنا عملی یا معلوماتی ہے۔ اس سے صارفین کو صحت مند اور بہتر فیصلے کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ پروفیسر شاروت کا کہنا ہے: *”ہمارے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ منفی مواد کو دیکھنے کا رجحان نہ صرف کسی فرد کی موجودہ ذہنی حالت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اسے مزید خراب بھی کر سکتا ہے۔
یہ ایک ایسا چکر بناتا ہے جو وقت کے ساتھ ذہنی صحت کے مسائل کو بڑھاتا رہتا ہے۔”*
تحقیق کے دوران، 1,000 سے زائد افراد کے ویب براؤزنگ ڈیٹا اور ذہنی صحت کے سوالنامے کا تجزیہ کیا گیا۔ محققین نے نیچرل لینگویج پروسیسنگ کا استعمال کرتے ہوئے ان ویب صفحات کے جذباتی لہجے کا جائزہ لیا جو ان افراد نے دیکھے تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد کو ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا تھا، وہ زیادہ تر منفی مواد کی طرف راغب تھے، اور اس مواد کو دیکھنے سے ان کی حالت مزید خراب ہو گئی، جس سے غم اور اضطراب جیسے جذبات بڑھ گئے۔ ایک اضافی تجربے میں، شرکاء کو مختلف قسم کی ویب سائٹس دیکھنے کے لیے کہا گیا۔
وہ افراد جو منفی مواد دیکھتے رہے، ان کا موڈ نمایاں طور پر خراب پایا گیا، جبکہ غیر جانبدار مواد دیکھنے والوں پر ایسا اثر نہیں ہوا۔ اس تجربے نے آن لائن مواد کی منفی نوعیت اور ذہنی صحت کے درمیان براہِ راست تعلق کو ثابت کر دیا۔