خبریںہندوستان

ہندوستان :مولانا یعسوب عباس نے سپریم کورٹ کے مدرسہ ایکٹ فیصلے کا کیا خیر مقدم

وفا عباس نے بھی کیا فیصلے کا خیر مقدم

لکھنو۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جس میں عدالت نے اتر پردیش مدرسہ ایکٹ کو اسنودھانک قرار دیا ہے۔

اس فیصلے کو مدرسوں کے لئے ایک اہم قدم بتاتے ہوئے بورڈ کے سکریٹری مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ یہ مدرسوں میں پڑھنے والے طلاب اور ان کے اساتذہ کے لئے راحت کی خبر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عربی مدرسوں نے بھارت کی آزادی کی لڑائی میں اہم کردار نبھایا تھا اور آج بھی وہ تعلیمی میدان میں اہم قربانیاں دے رہے ہیں۔

مدرسوں میں دی جا رہی تعلیم پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ یہاں اسلامی تعلیم کے ساتھ ساتھ انگریزی، ہندی، حساب، سائنس، کمپیوٹر وغیرہ کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اب مسلم طبقہ اپنے مدرسوں کو مطمئن ہو کر چلا سکے گا۔

عنبر فاؤنڈیشن کے چیئرمین وفا عباس نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کی تعلیمی اور ثقافتی شناخت کے لئے ایک تاریخی اور مثبت قدم قرار دیا ہے۔ وفا عباس نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف مدرسوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ سماج کے کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے بچوں کو بنیادی حقوق فراہم کرنے کی راہ بھی ہموار کرے گا۔

وفا عباس کا ماننا ہے کہ مدارس صرف مذہبی تعلیم کا مرکز نہیں بلکہ ملک کی ثقافتی اور تعلیمی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس فیصلے کے بعد حکومت سے امید ہے کہ مدارس میں معیاری تعلیم کے لئے مناسب وسائل اور تربیت یافتہ اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔

عنبر فاؤنڈیشن کی جانب سے وفا عباس نے کہا کہ اس فیصلے سے مدارس میں زیر تعلیم طلباء کو جدید اور روزگار پر مبنی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ جو سماج میں ان کے با اختیار بنانے کا ایک اہم حصہ ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button