خبریںہندوستان

طولانی عمر کی نہیں بلکہ مفید عمر کی دعا کریں: مولانا سید رضا حیدر زیدی

لکھنو۔‌ شاہی آصفی مسجد میں یکم نومبر 2024 کو نماز جمعہ امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی صاحب قبلہ پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب لکھنو کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے نمازیوں کو تقوی الہی کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: میں اپنے آپ کو اور آپ تمام حضرات کو تقوی الہی اختیار کرنے کی وصیت و نصیحت کر رہا ہوں۔ تقریبا اتفاق ہے مراجع کرام کا، علماء اعلام کا کہ نماز جمعہ کے خطبہ میں تقوی کی وصیت کرنا ضروری ہے، ہر ہفتہ تاکید کرنی ہے کہ تقوی اختیار کرو، تقوی اختیار کرو۔ اہل سنت کے یہاں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ لیکن غور کریں کہ آج واقعا اللہ سے کون ڈر رہا ہے؟ یہ علامت ہے، یہ پہچان ہے جو بھی اللہ سے ڈرتا ہے، جس کے دل میں اللہ کا خوف ہوتا ہے پھر وہ دنیا کی بڑی سی بڑی طاقت سے نہیں ڈرتا، جہاں خوف خدا ہوتا ہے وہاں غیر خدا کا خوف نہیں ہوتا، زبان سے تقوی کی نصیحت کرنے والے بہت ملیں گے لیکن عملی اعتبار سے ثابت کرنے والے بہت ہی کم ہیں۔ خدا کا شکر ہے ہمارا تعلق ایسے مکتب فکر سے ہے کہ ہم ایسے مراجع کرام، علماء اعلام، مجتہدین کی تقلید کرتے ہیں جو واقعا اللہ سے ڈرتے ہیں اور یہ زمانے کو انہوں نے دکھا دیا کہ چونکہ ہمارے دل میں خوف خدا ہے تو ہم دنیا کی کسی بھی طاقت سے نہیں ڈرتے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے خطبہ غدیر کے فقرہ "اللہ تم پر رحمت نازل کرے جب تم یہاں سے واپس جانا تو اپنے اہل و عیال پر دل کھول کر خرچ کرنا۔” کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ جو پیسہ کما کے تجوری میں اور بینک میں رکھتے چلے جاتے ہیں بیوی بیچاری مانگتے مانگتے مر جاتی ہے، بچے مانگتے مانگتے تھک جاتے ہیں مگر ابا کی جیب خالی نہیں ہوتی۔ بہت ہی کنجوس ہیں۔ یہ کنجوسی غلط ہے۔ انسان کو کنجوس نہیں ہونا چاہیے۔ بخیل نہیں ہونا چاہیے، گھر والوں کو وسعت دینی چاہیے، اہل و عیال کو تحفہ دینا چاہیے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی حدیث "میری امت کے سب سے بہترین افراد سب سے اچھے لوگ وہ ہیں جو اپنی فیملی پر زیادتی نہیں کرتے۔” نقل کرتے ہوئے فرمایا: بعض لوگ گھر میں اتنے سخت ہوتے ہیں کہ اولاد ان سے کچھ کہتے ہوئے گھبراتی ہے، بچے ان کے سامنے بولتے ہوئے کانپتے ہیں، لہذا بچے کسی کا وسیلہ تلاش کرتے ہیں، کبھی کسی بزرگ کے ذریعہ کبھی کسی بزرگ کے ذریعہ اپنی بات کہلاتے ہیں۔ باپ بیٹے میں ایسا رشتہ نہیں ہونا چاہیے، باپ بیٹے میں ایسا رشتہ ہو کہ بیٹا اپنے دل کی بات اپنے باپ سے کہہ سکے۔ اسی طرح شوہر کو ایسا ہونا چاہیے کہ بیوی اپنے دل کی بات اپنے شوہر سے کہہ سکے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا: اللہ جب کسی گھر والوں کے ساتھ خیر کا ارادہ کرتا ہے تو انہیں اتنی سمجھ دے دیتا ہے کہ وہ دین کو سمجھنے لگتے ہیں، وہ دینی معاملات کو سمجھنے لگتے ہیں کہ کب کیا کرنا ہے اور کب کیا نہیں کرنا ہے، دوسرے جب اللہ کسی گھر کے بارے میں خیر کا ارادہ کرتا ہے تو اس گھر کے چھوٹے بڑوں کی عزت کرنے لگتے ہیں، وہ لوگ ایک دوسرے پر مہربان ہوتے ہیں، وہ گھر والے خود غرض نہیں ہوتے بلکہ ایثار اور قربانی کا جذبہ ان کے اندر پایا جاتا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیث "جو اپنے اہل و عیال کے ساتھ نیک برتاؤ کرے گا اللہ اس کی عمر میں اضافہ کرے گا.” بیان کرتے ہوئے فرمایا: طولانی عمر نہیں بلکہ مفید عمر کی دعا کریں۔ جو بھی اہل و عیال کے ساتھ نیک برتاؤ کرے گا اس کی عمر میں اضافہ ہوگا اس کے رزق میں برکت ہوگی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button