سعودی عرب میں 15 سے 34 سال کی عمر کے غیر شادی شدہ افراد کی شرح 66.23 فیصد ہے، جس میں مردوں کی غیر شادی شدہ شرح 75.6 فیصد جبکہ خواتین کی 43.1 فیصد ہے۔ یہ اعداد و شمار سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کی رپورٹ سے سامنے آئے ہیں۔
سماجی کنسلٹنٹ ڈاکٹر عادل الغامدی کے مطابق، اس کی بڑی وجوہات میں شادی کے اخراجات میں اضافہ اور جہیز کا مسئلہ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں کی شادی میں ہچکچاہٹ کی وجوہات معاشرتی، خاندانی، اور اقتصادی ہیں، جس سے نوجوانوں کی نفسیاتی حالت متاثر ہو رہی ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے مملکت میں "میرج فیسیلیٹیشن فورم 2024” کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد شادی کے اخراجات کو کم کرنا ہے۔ اس فورم میں جہیز اور ملبوسات میں کمی، شادی کی تقریبات کو ایک دن تک محدود کرنا، اور دیگر اقدامات شامل ہیں تاکہ والدین اور خاندان اپنے بچوں کی شادی میں مددگار بن سکیں۔
شادی ہال مالکان، سرکاری ادارے، یونیورسٹیاں، اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں بھی اس کوشش میں شامل ہیں، تاکہ نوجوانوں کو بہتر مدد فراہم کی جا سکے اور ان کی شادی کی راہ ہموار کی جا سکے۔