100 سے زائد خواتین فٹبال کھلاڑیوں نے ورلڈ فٹبال فیڈریشن (فیفا) کو لکھے گئے خط میں سعودی نیشنل آئل کمپنی آرامکو کے ساتھ اس فیڈریشن کا تعاون ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان فٹبالرز نے خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی اور اقلیتوں کے ساتھ سخت سلوک کے سعودی عرب کے ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس تعاون سے کھیل کو سپورٹ کرنے کے بجائے نقصان پہنچے گا۔
حالیہ برسوں میں سعودی عرب نے کھیلوں کے میدان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے لیکن اپنی سماجی پالیسیوں کی وجہ سے اسے بین الاقوامی سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کچھ خواتین کھلاڑیوں نے انسانی اور ماحولیاتی وجوہات کی بنا پر آرامکو کے ساتھ فیفا کے طاعون کی مخالفت کا اظہار کیا ہے اور اسے خواتین کے فٹبال کے لئے خطرہ سمجھا ہے۔
ان درخواستوں کے جواب میں فیفا نے اس بات پر زور دیا کہ وہ آرامکو کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھے گا اور اعلان کیا کہ اس معاہدے سے حاصل ہونے والی آمدنی کا کچھ حصہ خواتین کے فٹبال کی ترقی کے لئے مختص کیا جائے گا۔
ابھی تک آرامکو نے ان درخواستوں کا جواب نہیں دیا ہے۔