برطانوی حکومت نے نفرت انگیز تقاریر کے حملوں میں اضافہ سے لمٹنے کے لئے مساجد اور عبادت گاہوں کے لئے تقریبا 3 ملین پاؤنڈ کی سیکیورٹی فنڈنگ مختص کی ہے۔
امداد کی اس رقم میں 2023 میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے اور یہ اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر اور حالیہ حملوں کے جواب میں فراہم کی گئی ہے۔
تاہم، مساجد کی جانب سے سیکورٹی کی درخواستوں کی تعداد بیداری کی کمی اور اس منصوبہ میں کافی شرکت کی نشاندہی کرتی ہے۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
نفرت انگیز تقاریر کے حملوں میں اضافہ کے جواب میں برطانوی حکومت نے تعلیمی سال 2023 اور 2024 میں مساجد اور متعلقہ مقامات کی عبادت گاہوں کے لئے سیکیورٹی بجٹ میں تقریبا 3 ملین پاؤنڈ مختص کئے ہیں۔
یہ 2016 اور 2017 میں صرف 73000 پاؤنڈ کے مقابلہ میں ایک نمایاں اضافہ ہے۔
بجٹ میں اضافہ کے باوجود بعض اداروں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ حقیقی چیلنجز کی مکمل عکاسی نہیں کرتا۔
اسرائیل پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں کے بعد اسلام مخالف واقعات کی تعداد گذشتہ 14 برسوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور مانیٹرنگ باڈی نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے 30 ستمبر 2024 کے درمیان 4971 اسلام مخالف واقعات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔
سن 2023 میں مساجد اور اسلامی اداروں کی جانب سے صرف 304 سیکیورٹی درخواستیں ریکارڈ کی گئی جبکہ برطانیہ میں مساجد اور عبادت گاہوں کی کل تعداد 2000 سے زائد ہے۔
اس بجٹ کے وجود کے بارے میں بہت سی مساجد کی آگاہی سے فقدان اور درخواست کے عمل میں مسائل ان چیلنجز میں سے ہیں جن کو حل کرنا ضروری ہے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حالیہ حملوں اور اسلامو فوبیا میں اضافہ کی وجہ سے مساجد کی حفاظت پہلے سے کہیں زیادہ ضروری معلوم ہوتی ہے۔
اسلامی اداروں کو خطرات سے بچانے کے لئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔