پاکستان میں مظاہرین پر تشدد، اپوزیشن جماعتیں سڑکوں پر
پاکستانی حکام نے سابق وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف پارٹی کے حامیوں کی ریلیوں پر کریک ڈاؤن کیا جو ان کی قید کے خلاف احتجاج کر رہے تھے اور آزاد عدلیہ کا مطالبہ کر رہے تھے۔
پولیس نے کئی شہروں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا اور عمران خان کے کچھ حامیوں کو گرفتار کر لیا۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی زبردست ریلیوں کے تناظر میں پاکستانی حکام نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔
یہ ریلیاں لاہور، کراچی اور پیشاور سمیت مختلف شہروں میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی اور عدلیہ کی آزادی کی حمایت کے لئے نکالی گئی تھیں۔
پولیس فورسز نے آنسو گیس اور لاٹھیوں کا استعمال کر کے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی اور عمران خان کے درجنوں حامیوں کو گرفتار کر لیا۔
سوشل نیٹ ورک پر شائع ہونے والی ویڈیوز میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید تناؤ دیکھا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔
72 سالہ عمران خان بدعنوانی اور دہشتگردی سمیت مختلف الزامات میں جیل میں ہیں اور اب تک ان کی دو سزاؤں کو کالعدم اور ایک کو معطل کیا جا چکا ہے۔
3 اکتوبر سے پاکستانی حکام نے خاندان کے افراد سمیت عمران خان کے ساتھ ہر طرح کے رابطہ اور ملاقاتوں پر پابندی لگا دی ہے۔
ان واقعات کے ساتھ ہی حکمرانہ اتحاد ہفتہ کو پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس میں آئین میں متنازع ترامیم کے تجویز پیش کرنے جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کا دعوی ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے انتخاب کو روک کر عدلیہ کی آزادی کو مجروح کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ پیشرفت اس وقت ہو رہی ہے جب لوگ اپنے جمہوری اصولوں اور قانونی حقوق کی طرف لوٹنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔