ایک تہائی مال میں وصیت نافذ ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور قم المقدسہ میں بیت مرجعیت میں منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اس میت کی وصیت کے سلسلہ میں ورثاء کی ذمہ داریوں کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہ جنہوں نے مقدس مقامات پر دفن کرنے کی وصیت کی تھی، فرمایا: اگر ایسے شخص کے پاس ان مقدس مقامات پر دفن کے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے اپنی جائیداد کے ایک تہائی حصے میں رقم ہو تو اس کی وصیت پر عمل کرنا واجب ہے، لیکن اگر یہ رقم ان کے مال میں موجود نہ ہو تو ورثاء پر اس کی وصیت پر عمل کرنا واجب نہیں ہے البتہ ایسا کرنا مستحب ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مسلمان میت کی تدفین و تکفین کے سلسلہ میں فرمایا: جس مسلمان کا جنازہ زمین پر پڑا ہو اسے غسل دینا اور کفن پہنانا دوسرے تمام مسلمانوں پر واجب کفائی ہے، لیکن پانی، کفن اور دیگر چیزوں کا پیش کرنا واجب نہیں ہے البتہ مستحب ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایسی حالت میں میت کے کفن اور دفن کے اخراجات کو پورا کرنا امام المسلمین پر منحصر ہے، فرمایا: اگر کوئی شخص صحرا یا دور دراز جگہ پر ہو جہاں امام المسلمین تک پہنچنا ممکن نہ ہو تو غسل کے بجائے میت کو تیمم دیا جا سکتا ہے اور اسے اپنے کپڑوں میں کفن اور دفن کیا جا سکتا ہے۔