افریقہخبریںدنیا

سوڈان: آر ایس ایف اور سوڈانی فوج کی لڑائی میں تقریباً ۱۳؍ بچے ہلاک

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائےا طفال یونیسف نے اطلاع دی ہے کہ افریقی ملک سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران شمالی دارفور کے علاقے میں سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں تقریباً ۱۳؍ بچوں کی موت ہوئی ہے جبکہ دیگر ۴؍زخمی ہوئے ہیں۔

ایجنسی کی جانب سے اتوار کو جاری کئے بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مہلوک بچوں کی عمریں ۶؍ سال سے ۱۷؍ سال کے درمیان تھیں۔ مقامی ڈیلی سوڈان پوسٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ سوڈانی فوج نے جمعہ کو فضائی حملہ کیا تھا جس میں الکوما صوبے کے ایک بازار کو نشانہ بنایا گیا تھا جو شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر سے ۷۰؍ کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔

سوڈانی ٹریبیون نیوز پورٹل اور سینٹرل اوبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اس فضائی حملے، جس میں سوڈان کے شہر میلیٹا کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، کے نتیجے میں تقریباً ۴۵؍ افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ سوڈان کی خود مختاری کاؤنسل کے سابق رکن کے مطابق ’’فضائی حملے میں شمال كردفان کے حمزۃ الشیخ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے نے سنیچر کو کہا تھا کہ ’’اس فضائی حملے میں ایسے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں خانہ جنگی کی شروعات کے بعد سے اب تک تصادم نہیں دیکھا گیا ہے۔‘‘

خیال رہے کہ اپریل ۲۰۲۳ء کو سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان جنگ کی شروعات ہوئی تھی۔ اس خانہ جنگی کے نتیجے میں دارفور کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔اس ضمن میں سوڈان کیلئے یونیسیف کے نمائندے شیلڈن یٹ نے کہا ہے کہ ’’بچوں پر حملے ناقابل قبول ہیں۔ شہری تنازعے میں بچوں کا کچھ کام نہیں ہوتا لیکن سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ’’ہر جگہ بچوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جانا چاہئے، چاہے وہ گھر ہو، پڑوس ہو یا کوئی دوسری جگہ۔‘‘ یو این نے اندازاً کہا کہ سوڈان میں خانہ جنگی کی شروعات سے اب تک ۲۰؍ ہزار افراد ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔

اس جنگ کے نتیجے میں ۱۰؍ ملین سے زائد آبادی بے گھر ہوئی ہے۔ بے گھر ہونے والے افراد میں ۴ء۲؍ ملین افراد وہ ہیں جنہوں نے پڑوسی ممالک یا دیگر ممالک میں پناہ لی ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button