خبریںدنیاسعودی عرب

انسانی حقوق کے اتحاد نے سعودی عرب کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں داخلے سے روکنے کا مطالبہ کیا

انسانی حقوق کی تنظیموں کے اتحاد نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے کہا کہ وہ 9 اکتوبر کو ہونے والے انسانی حقوق کونسل کے آئندہ انتخابات میں سعودی عرب کے امیدوار کو ووٹ نہ دیں۔

یہ درخواست سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ریکارڈ کی وجہ سے کی گئی ہے جس میں پناہ کے متلاشیوں کا قتل اور انسانی حقوق کے مسائل پر رد عمل کی کمی شامل ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی تیار کردہ رپورٹ پر توجہ دیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے اتحاد نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ 9 اکتوبر کو ہونے والے انسانی حقوق کے انتخابات میں سعودی عرب کو ووٹ دینے سے گریز کریں۔

یہ مطالبہ خاص طور پر ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل ہیومن رائٹس سروسز جیسے اداروں کی جانب سے ہوا ہے۔

ان تنظیموں نے اس سعودی عرب کے امیدوار کو مسترد کرنے کی وجہ سعودی عرب میں انسانی حقوق کے مسلسل خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کیا ہے۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی فورسز نے یمنی سرحد پر مہاجرین اور تارکین وطن کو بڑے پیمانے پر قتل کیا اور ملک میں سزائے موت پر عمل جاری ہے خاص طور پر شیعوں کے خلاف بڑے پیمانے پر جن میں ایسے لوگوں کو پھانسی دینا بھی شامل ہے جو ان کے جرائم کے وقت بچے تھے۔‌

انسانی حقوق کی تنظیموں نے خواتین کے حقوق کے کارکنوں پر سفری پابندی اور جمال خاشقجی کے قتل میں ان کے کردار کی تصدیق کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے احتساب کے فقدان کی جانب بھی اشارہ کیا ہے۔

ان تنظیموں کا موقف ہے کہ سعودی عرب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 251/60 میں طے شدہ معیار پر پورا اترنے میں ناکام رہا ہے جس میں انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے عزم پر زور دیا گیا ہے۔

تجزیہ کاروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا خیال ہے کہ سعودی عرب کو انسانی حقوق کونسل میں نشست جیتنے کی اجازت دینے سے اس عالمی ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور انسانی حقوق کونسل کے ارکان کے متوقع معیارات پر سوالیہ نشان لگ سکتا ہے۔

دریں اثنا، گذشتہ انتخابات میں چین کو اسی طرح کی تنقید کے باوجود انسانی حقوق کونسل میں شامل کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button