خبریںدنیایورپ

یورپ میں غیر قانونی امیگریشن میں کمی کے باوجود نئے چیلنجز پیدا

اس سال کے پہلے 8 مہینوں میں یوروپی یونین کے ممالک میں غیر قانونی امیگریشن میں عام طور پر کمی آئی ہے لیکن سیاسی خطرات اور تارکین وطن کے خلاف تشدد اب بھی بڑھ رہا ہے۔

مختلف یوروپی ممالک میں امیگریشن مخالف پالیسیوں کے حق میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے اور اس نے تارکین وطن کے لئے زندگی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔

ہمارے ساتھی رپورٹر نے اپنی تیار کردہ رپورٹ میں اس مسئلہ کا جائزہ لیا ہے، جس پر توجہ دیں۔

بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی اور تارکین وطن کے حوالے سے یوروپی ممالک کے سخت رویے کے باوجود اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس سال یورپ میں غیر قانونی امیگریشن میں کمی آئی ہے۔
یہ کمی بحیرہ روم کے راستوں میں خاص طور پر نظر آتی ہے۔
اس کمی کی وجوہات تیونس اور لیبیا جیسے ممالک کے سخت اقدامات اور یورپ میں سرحدی کنٹرول میں اضافہ کے ساتھ ساتھ نقل مکانی کے راستوں کی سخت شرائط میں پائی جاتی ہے۔
تاہم، اس کمی کا مطلب نقل مکانی کے بحران کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ یہ تارکین وطن کے نئے اور زیادہ خطرناک راستوں کی طرف منتقلی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔


مشرقی بحیرہ روم انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے لئے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے راستوں میں سے ایک ہے، جس کے بارے میں یونانی حکام کا کہنا ہے کہ کنٹرول سے بچنے اور وسطی بحیرہ ایجیئن میں ترکی کے ساحل سے دور جزیروں کو نشانہ بنانے کے لئے تیزی سے جارحانہ طریقوں سے اسپیڈ بوٹس کا استعمال کرتے ہیں۔
اس نئے راستوں میں سے ایک اور بحر اوقیانوس کا راستہ اور کینیری جزائر ہیں، جہاں زیادہ خطرات کے باوجود تارکین وطن کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
موجودہ امیگریشن مخالف جذبات کے باوجود یورپ کی عمر رسیدہ آبادی، شرح پیدائش میں کمی، مزدوروں کی قلت اور پینشن کو برقرار رکھنے اور اقتصادی ترقی کو بہانے کے لئے تارکین وطن کارکنوں کی بڑھتی ہوئی ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ جب تک تارکین وطن کو اپنے ممالک میں ملازمت کے مواقع نہیں ملیں گے ان کی روانگی جاری رہے گی۔
متذکرہ مسائل کے علاوہ افریقہ، مشرق وسطی اور ایشیا کے بعض خطوں میں عدم استحکام اور بڑھتے ہوئے تنازعات کو بھی ان مسائل میں شامل کیا جانا چاہیے۔
مجموعی طور پر یورپ میں غیر قانونی امیگریشن میں کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ سخت پالیسیاں کسی حد تک کارگر رہی ہیں لیکن اس کمی نے نئے چیلنجز بھی پیدا کر دیے ہیں۔
اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون پر مبنی ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہے، جس میں اصل اور منزل دونوں ممالک کے مفادات اور تارکین وطن کے انسانی حقوق پر توجہ دی جائے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button