خبریںدنیاہندوستان

وقف املاک مسلمانوں کی امانت ہیں، اس بل کے ذریعہ ان املاک کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے: مولانا نثار حسین حیدر آغا

تلنگانہ وقف بورڈ کے ایک وفد نے، سید عظمت اللہ حسینی کی قیادت میں، پارلیمنٹ ہاؤس، نئی دہلی میں جوائنٹ ورکنگ کمیٹی (JWC) برائے وقف ترمیمی بل سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مقصد مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024 کے حوالے سے تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کے خدشات، تجاویز، اور اعتراضات کو پیش کرنا تھا۔

تلنگانہ وقف بورڈ کے چیئرمین سید عظمت اللہ حسینی نے کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ ترمیمی بل میں ایسے کئی نکات ہیں جو نہ صرف وقف املاک کے تحفظ میں مشکلات پیدا کریں گے بلکہ ان کے انتظام کو بھی متاثر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ وقف بورڈ اس بل کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی منظوری کو روکنے کے لیے تمام قانونی اور جمہوری طریقے استعمال کرے گا۔

اس موقع پر صدر کل ہند مجلس علماء و ذاکرین مولانا ڈاکٹر سید نثار حسین حیدر آغا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک مسلمانوں کی امانت ہیں اور اس بل کے ذریعے ان املاک کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔

مولانا حیدر آغا نے کہا کہ حکومت کو ایسے بلز کے حوالے سے مسلم کمیونٹی کے جذبات اور تحفظات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے مسلمانوں کے خدشات کو نظرانداز کرتے ہوئے اس بل کو منظور کرنے کی کوشش کی، تو اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا اور قانونی چارہ جوئی کے تمام دروازے کھٹکھٹائے جائیں گے۔

وقف بورڈ کے وفد نے کمیٹی کو بتایا کہ وقف املاک کے انتظامی امور اور تحفظ کے حوالے سے موجودہ قوانین میں کسی بھی قسم کی ترمیم سے قبل مسلم کمیونٹی کے نمائندوں سے مشاورت ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button